باریش داڑھی اور سادہ سی طبیعت نہ کسی سے الجھنا بس کرکٹ پر ہی توجہ رکھنا، کاٹ دار بالنگ ایسی کہ بڑے سے بڑا بلے باز دھوکہ کھا جائے۔ بیٹنگ کرنے آتے تو اسکورر کو چین سے بیٹھنے نہیں دیتے، سر جھکا کر برق رفتاری کے ساتھ رنز بناتے رہتے۔ معین علی کی جیسے یہی شناخت رہی۔ انگلش کرکٹ ٹیم کے وہ چمکتے دمکتے ستارے جنہوں نے سادگی سے دلوں پر راج کیا۔ پاکستانی نژاد دادا تھے جو ہجرت کرکے برطانیہ پہنچے۔میر پور آزاد کشمیر کے پس منظر سے تعلق رکھنے والے معین علی کے والد لندن کی سڑکوں پر ٹیکسی دوڑاتے۔جن کی خواہش تھی کہ اُن کا بیٹا کرکٹ میں نام روشن کرے، دیکھا جائے تو معین علی نے انہیں مایوس نہیں کیا۔
کاؤنٹی کرکٹ کے میچوں میں شاندار پرفارمنس دے کر انگلینڈ کی جانب سے 2014میں جب پہلی بار ون ڈے میچ میں انگلش ٹیم کی آفیشل کٹ پہن کر اترے تو ان کا چہرہ خوشی سے دمک رہا تھا۔ معین علی نے پھر دیکھتے ہی دیکھتے ناصرف ون ڈے بلکہ ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی کی انگلش ٹیم میں اپنی جگہ مضبوط کی۔ اگر بالنگ میں ناکام رہتے تو بیٹنگ میں ان کے بلے سے نکلے ہوئے بلند و بالا چھکے اور چوکے تماشائیوں کے چہرے کھلا دیتے۔34برس کے معین علی نے اب ٹیسٹ کرکٹ سے جدائی لے لی ہے۔اُن کے ٹیسٹ کیرئیر پر نظر ڈالی جائے تو انہوں نے 64ٹیسٹ میچوں میں شرکت کرتے ہوئے 2914رنز بنائے۔ ان میں 5سنچری اور 14نصف سنچریاں شامل ہیں۔ معین علی کا بہترین اسکور 155رنز ناٹ آؤٹ رہا۔
بیٹنگ کے ساتھ ساتھ انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں بالنگ کے بھی خوب جوہر دکھائے۔وہ 195 شکار کرچکے ہیں۔بہترین بالنگ 53رنز کے عوض 6کھلاڑیوں کو آؤٹ کرنا رہی۔میچ میں ایک بار 10یا اس سے زائد وکٹیں جبکہ اننگ میں 5کھلاڑیوں کو دبوچنے کا اعزاز 5بار انجام دے چکے ہیں۔ معین علی 2015میں وژڈن کرکٹ بک میں شامل رہے۔ جبکہ ماضی میں انہوں نے فلسطین کے حق میں آوازاٹھاتے ہوئے ’فری فلسطین‘ کا ریسٹ بینڈ پہن کر پابندی کا بھی سامنا کیا۔ معین علی اُن برطانوی مسلم کھلاڑیوں میں شمار ہوتے ہیں، جنہوں نے ٹی شرٹس پر شراب کی کمپنی کا اشتہار لگانے سے معذرت کرلی تھی۔ معین علی نے ٹیسٹ کرکٹ کو الوداع کہنے کے بعد اب تمام تر توجہ ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میچوں پر مرکوز رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ وہ انگلش کرکٹ ٹیم کے اکتوبر میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اسکواڈ میں بھی شامل ہیں۔
Discussion about this post