پاکستانی فلم سازوں اور شوبز شخصیات کی جانب سے واویلا مچایا جارہا ہے کہ عید سیزن کے دوران انہیں اسکرین ٹائم اتنا نہیں دیا گیا جتنی ان کو سینما مالکان سے توقعات تھی۔ پاکستان پروڈیوسر ایسوسی ایشن اور کراچی آرٹس کونسل کے اشتراک نے سنیمامالکان کے خلاف دعوی کیا ہے کہ ملک بھر کے سینما مالکان عید الفطر پر ریلیز ہونے والی پاکستانی فلموں ’چکر، گھبرانا نہیں ہے، دم مستم، پردے میں رہنے دو اور تیرے باجرے دی راکھی‘ کے بجائے ہولی وڈ فلم ’ڈاکٹر اسٹرینج: ان دی ملٹی ورس آف میڈنیس‘ کو زیادہ ترجیح دے رہے ہیں۔
پاکستانی نامور فنکاروں نے بھی بڑھ چڑھ کر سینما مالکان پر الزامات عائد کیے کہ وہ پاکستانی کے بجائے غیر ملکی فلم کو دکھا رہے ہیں۔ ایسا کوئی پہلی بار نہیں ہوا کہ پاکستانی پروڈیوسر یا فلم سازوں نے پاکستانی فلموں کو ترجیح نہ دینے اور پاکستانی سینماگھروں کی بدحالی کی وجہ غیر ملکی فلم کو قرار دیا ہے اس سے قبل بھی ایسا کئی بار ہوچکا ہے۔
ڈاکٹر اسٹرینج پاکستان میں مقامی فلموں کے لیے خطرہ کیوں؟
ہولی ووڈ فلم ڈاکٹر اسٹرینج: ان دی ملٹی ورس آف میڈنیس کا جہاں پاکستان بھر میں چرچا ہے وہیں بھارت سمیت دنیا بھر میں فلمی شائقین اس کے سحر میں مبتلا ہے، فلم کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ یہ فلم صرف 3 دن میں 450 ملین ڈالر کے قریب کمائی کرچکی ہے جو پاکستان کی پانچوں فلموں کی مجموعی کمائی اور مجموعی بجٹ سے بھی زیادہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ فلمی شائقین ڈاکٹر اسٹرینج کو پاکستان میں مقامی فلموں کے لیے خطرہ قرار دے رہے ہیں۔
بہرحال فلمی دنیا میں پاکستان فلم انڈسٹری کو اب بھی کئی میلوں کا سفر طے کرنا ہے، فلم ساز اور فنکاروں کو چاہیئے کہ ایسی فلمیں بنائیں جو ہالی ووڈ فلم کا مقابلہ کرسکیں، ایک ساتھ بہت سی فلمیں ریلیز کرنا بھی غیرافادی ہے،اہمیت پاکستانی فلموں کی نہیں بلکہ معیاری فلموں کی ہوتی ہے۔
فلم کی کہانی کیا ہے؟
مقبولیت کے تمام ریکارڈ توڑنے والی ہولی ووڈ فلم ڈاکٹر اسٹرینج: ان دی ملٹی ورس آف میڈنیس’ 2016 میں ریلیز ہونے والی ڈاکٹر اسٹرینج کا سیکوئل ہے۔ فلم کی کہانی ایک طاقتور کتاب کی کھوج لگاتے ہوئے حادثاتی طور پر ان دیکھی کائنات میں چلے جانے والے کرداروں کے گرد گھومتی ہے جہاں ان کا سامنا کئی شیطانی قوتوں سے بھی ہوتا ہے جن کا مقابلہ ڈاکٹر اسٹرینج کے ہی متعدد کردار کرتے ہیں۔ فلم کی منفرد کہانی، مقبول ترین سپر ہیروز کے کردار، خطرناک ولن اور شاندار وژول افیکٹس نے فلمی شائقین کو اپنا گرویدہ بنا رکھا ہے۔
سیزن ون کی طرح سیزن 2 میں بھی مرکزی کردار بینڈکٹ کمبربیچ نے شاندار انداز سے نبھایا ہے۔ جبکہ دیگر کاسٹ میں ایلزبتھ اوسلن، بینڈکٹ وانگ اور مکائل اسٹل برگ سمیت کئی اداکار شامل ہیں۔ مارول اسٹوڈیوز کے بینر تلے بننے والی اس فلم کے ہدایت کار سام ریمی اور کہانی مکائل ولڈرون نے لکھی ہے جبکہ اسے کیون فیج نے پروڈیوس کیا ہے۔
Discussion about this post