عظیم رفیق نے گزشتہ سال برطانوی کاؤنٹی کلب یارکشائر کے خلاف یہ الزام لگایا تھا کہ کلب میں رہتے ہوئے اُنہیں نسلی تعصب کا سامنا کرنا پڑا۔ اُن پر جملے کسے جاتے اور انہیں مذہب کی بنیاد پر ہراساں کیا جاتا۔ عظیم رفیق کا کہنا تھا کہ اُن کے ساتھ ایسا توہین آمیز رویہ اختیار کیا گیا کہ کئی بار انہوں نے اس بات کا فیصلہ کرلیا کہ وہ خود کشی کرلیں۔ یہ معاملہ جب برطانوی ذرائع ابلاغ کی زینت بنا تو اس کی باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کیا گیا۔ گو کہ یارکشائر کے چیئرمین راجر ہٹن نے اس متعصبانہ سلوک پر عظیم رفیق سے معذرت بھی کی لیکن اس کے باوجود یہ معاملہ دبا نہیں۔تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ عظیم رفیق جو کہہ رہے ہیں وہ بالکل درست ہے۔
عظیم رفیق کے 40الزامات میں سے 7الزامات کو درست قرار دینے کی رپورٹ اکتوبر میں جاری کی گئی۔ اسی بنا پر یارکشائر کو جمعرات کو نسل پرستی کے معاملے سے نمٹنے کی سزا کے طور پر بین الاقوامی میچوں کی میزبانی سے بھی معطل کردیا گیا۔یارکشائر کا ہیڈنگلے اسٹیڈیم اگلے برس نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ میچوں کی میزبانی کرنے والا تھا۔ جبکہ جنوبی افریقا کے خلاف بھی ایک روزہ میچ اسی میدان میں ہونا تھا۔ اس کے علاوہ دو سال بعد ہونے والی ایشز سیریز کا بھی میزبان تھا لیکن عظیم رفیق کے واقعے کے بعد اب یہاں میچز نہیں ہوں گے۔
پاکستانی نژاد برطانوی کرکٹر عظیم رفیق کے نسل پرستانہ الزامات کے نتیجے میں یارکشائر کے چیئرمین راجر ہٹن مستعفی ہوگئے۔ جنہوں نے عظیم رفیق کے ساتھ ہونے والے بدترین سلوک کو اپنی نااہلی قرار دیا۔ سابق اور موجودہ برطانوی کھلاڑیوں نے عظیم رفیق کے ساتھ ہونے والے متعصبانہ اور نسل پرستانہ رویے پر کلب کی سخت لفظوں میں مذمت بھی کی۔ اس واقعے کے بعد یارکشائر کے کئی اسپانسر ز نے کلب کی مالی معاونت سے ہاتھ کھینچ لیے۔ جبکہ انگلش کرکٹ بورڈ کا بھی یہ موقف رہا کہ یہ عظیم رفیق کے ساتھ نہیں بلکہ کھیل کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کا بدترین واقعہ ہے۔
گورننگ باڈی نے ایک بیان میں کہا کہ ای سی بی کو یہ معاملہ نفرت انگیز اور کرکٹ کی روح اور اس کی اقدار کے خلاف محسوس ہوا۔ اس سارے واقعے پر عظیم رفیق نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ انہوں نے گزشتہ 14ماہ قبل پی سی اے اور ای سی بی کرکٹ کو اس مسئلے سے آگاہ کیا تھا۔کسی نے اُن کی بات پر یقین نہیں کیا لیکن وقت نے اُن کا موقف درست ثابت کردکھایا۔
Over the last 14 months I have told both @PCA & @ECB_cricket that someone needs to show leadership & take this out of @YorkshireCCC hands
No one believed me, no one listened everyone tried to protect themselves and left me all alone to fight
TIME FOR THE FULL TRUTH
— Azeem Rafiq (@AzeemRafiq30) November 2, 2021
Discussion about this post