عام طور پر بیشتر تبصرہ نگاروں بالخصوص غیر ملکی کمنٹیٹرز کے ذہن میں یہ سوال جنم لیتا ہے کہ پاکستانی ٹیم جب نیٹ پریکٹس کررہی ہوتی ہے تو سبز ہلالی پرچم کیوں لگایا جاتا ہے۔ اس سلسلے میں حالیہ دورہ بنگلہ دیش پر کئی متعصب تجزیہ کاروں اور بنگلہ دیشی تماشائیوں نے اعتراض بھی کیا تھا۔ اسی بارے میں پاکستانی ٹیم کے ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق نے ویڈیو کے ذریعے اس راز پر سے پردہ اٹھایا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ پرچم لگانے کا مقصد صرف یہ ہوتا ہے کہ کھلاڑی جب اسے دیکھیں تو ان کے اندر یہ جذبہ بیدار رہے کہ پاکستان کے لیے تن من کی جان لڑانے کے لیے وہ رتی برابر بھی نہیں کترائیں گے۔ وہ جی جان سے کھیلیں گے اور ٹیم کے لیے تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں گے۔ ثقلین مشتاق کا کہنا ہے کہ درحقیقت یہ سبز ہلالی پرچم ہمیں یاد دلاتا ہے کہ کھلاڑیوں کی آخر کیا ذمے داری ہے اور اسی کو سامنے رکھتے ہوئے کھلاڑی دن کا آغاز کرتے ہیں۔
ثقلین مشتاق اس بات کا اعتراف کرتے ہیں کہ جب سے انہوں نے نیٹ پریکٹس کے دوران سبز ہلالی پرچم لگا نا شروع کیا ہے۔ اس کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔ ہمیں اس بات کا جوش اور جذبہ رہتا ہے کہ پاکستانی پرچم کی سربلندی کے لیے اپنی تمام تر کوششیں جاری رکھیں گے۔
Head coach @Saqlain_Mushtaq explains the philosophy behind hoisting national flag during training sessions#PAKvWI #HumTouKhelainGey pic.twitter.com/efjHDSbgl3
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) December 13, 2021
ان کے مطابق جب کھلاڑی یہ پرچم تھام لیتے ہیں تو میچ دیکھنے والے پاکستانی تماشائی بھی اپنی ٹیم کی جیت کے لیے دعا گو ہوتے ہیں کیونکہ پرچم کو سربلند رکھنا ہر ایک کا خواب ہوتا ہے۔
Discussion about this post