پشاور پولیس کی تحقیقات میں اب نیا ڈرامائی موڑ آگیاہے۔ وہ حاملہ خاتون جن کے بارے میں کہا جارہا تھا کہ ان کے سر میں ڈھونگی عامل نے شوہر نے بیٹیوں کی خواہش پر کیل ٹھونک دی تھی۔ لیکن شوہر نے کیل ٹھوکنے کی ذمہ داری جنات پر ڈال دی۔ خاتون نے دعویٰ کیا تھا کہ اُن کے سر پر عامل بابا کے مشورے پر کیل ٹھونکی گئی۔ مقصد صرف یہ تھا کہ شوہر بیٹے کی خواہش رکھتا تھا جبکہ اس کی پہلے سے تین بیٹیاں تھیں۔ غیر ملکی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ خاتون نے اسپتال آمد سے پہلے خود چمٹے کی مدد سے کیل نکالنے کی کوشش کی تھی۔
تاہم شوہر کے بیان نے سارا پاسہ پلٹ دیا، پشاور پولیس نے تفتیش کے دوران خاتون کے گھر والوں سے رابطہ کیا۔ جس پر معلوم ہوا کہ متاثرہ خاتون اور اس کے شوہر احمد صابر کا تعلق افغانستان سے ہے، احمد صابر نے میڈیا کو بتایا کہ بازگلہ خاتون اس کی دوسری بیوی ہے جس سے اس کے دو بیٹے اور ایک بیٹی ہے،شوہر نے پولیس کو بتایا کہ خاتون کو نفسیاتی مسئلہ ہے اور 2010 سے ڈاکٹروں سے علاج کروا رہے ہیں، سر میں کیل پیوست کرنے کا نرینہ اولاد کی خواہش سے کوئی تعلق نہیں بلکہ نفسیاتی بیماری کی وجہ سے وہ طرح طرح کے سوچوں میں مبتلا رہتی ہیں۔ شوہر کے مطابق سر میں کیل ٹھونکنے کے لیے کسی عامل یا پیر نے نہیں کہا تھا بلکہ یہ عمل جنات نے کیا۔ پولیس نے سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے وہ فوٹیج بھی حاصل کرلی، جس میں خاتون کو اسپتال آتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ فوٹیج کے مطابق خاتون نے رکشے کا استعمال کیاجبکہ ان کے ساتھ 2 مرد اور اتنی ہی خواتین تھیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ پشاور کے اسپتال میں متعلقہ خاتون کا کوئی ڈیٹا بھی ریکارڈ نہیں کیا۔ اس خبر سے متعلق مزید پڑھیں:
اولاد کی خواہش پر خاتون کے سر میں کیل ٹھوک دی گئی
Discussion about this post