منافع خوروں نے دودھ کی فی لیٹر قیمت میں آناً فاناً دس روپے اضافہ کرکے کراچی والوں کی پریشانی میں اور اضافہ کردیا، کراچی کے مختلف علاقوں میں اب دودھ 150 روپے میں بک رہا ہے۔ دودھ فروشوں سے معلوم کیا جائے کہ انہوں نے یہ اضافہ کیوں کیا تو وہ گھسا پٹا وہی پرانا راگ الاپتے ہیں کہ آگے سے دودھ کی قیمت بڑھی جبھی انہوں نے یہ فیصلہ کیا۔ دوسری جانب کیٹل فارمرز ایسوسی ایششن پاکستان نے یکم مارچ سے دودھ کی نئی قیمت ایک سو ساٹھ روپے فی لیٹر کردینے کا اعلان کردیا ہے۔
اب شہری پریشان ہیں کہ ویسے ہی مہنگائی کے بوجھ تلے وہ دبتے چلے جارہے ہیں اُس پر یہ اضافہ، شہریوں کے مطابق دودھ کی قیمت میں اضافہ ہوگا تو یقینی طور پر ہوٹلز اور ریسٹورانٹس میں چائے کے فی کپ کی قیمت بھی بڑھ جائے گی، اسی طرح مٹھائی کے نرخ بھی آسمان سے باتیں کرنے لگے ہیں۔
یہ پڑھنا نہ بھولیں:
Discussion about this post