تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل اسد عمر کی جانب سے یہ درخواست سپریم کورٹ میں درج کرائی گئی ہے۔ جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ عدالت اُن کی جماعت کو اسلام آباد میں پرامن اجتماع اور احتجاج کی اجازت دے۔ راستوں میں کسی قسم کی کوئی رکاوٹ نہیں لگائی جائے۔ کسی کارکن یا رہنما کو گرفتار یا اِس پر تشدد سے بھی انتظامیہ کو روکا جائے۔ اسد عمر نے درخواست میں وزارت داخلہ، آئی جی اسلام آباد اور صوبائی ہوم سیکریٹریز کو فریق بنایاہے۔ جس میں انہوں نے یہ بھی استدعا کی ہے کہ احتجاج کے دوران کارکنوں کے گھروں پر چھاپے بھی نہ مارے جائیں اور دھرنے میں شریک افراد پر طاقت کا استعمال نہ کیا جائے۔ پرامن احتجاج ہر شہری کا بنیادی حق ہے۔ درخواست جمع کرانے کے بعد اسد عمر کا کہنا تھا کہ 25 مئی کو کارکنوں پر شیلنگ کی گئی۔ تشدد کیا گیا۔ سپریم کورٹ کا احکامات پر عمل نہیں ہوا۔ پاکستان کےعوام اپنے آئینی حق ووٹ کا استعمال کرنا چاہتے ہیں۔
Discussion about this post