اسلام آباد میں تحریک انصاف کے منحرف ارکان کے منظر عام پر آنے کے بعد ملکی سیاسی میدان میں بھونچال آگیا ہے۔ اسلام آباد کے سندھ ہاؤس میں 4 منحرف ارکان ہیں ۔ ان میں راجا ریاض، باسط سلطان، نواب شیروسیر اور نورعالم نمایاں ہیں۔ راجا ریاض نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا وہ ضمیر کے مطابق فیصلہ کریں گے۔ پارلیمنٹ لاجز پر حملے کے باعث سندھ ہاؤس میں رہ رہے ہیں۔ انہوں نے تو یہاں تک دعویٰ کیا کہ ان کے ساتھ 12 نہیں بلکہ 24 ارکان ہیں، جو وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں حصہ لیں گے۔ واضح رہے کہ راجا ریاض کا تعلق جہانگیر ترین گروپ سے بتایا جاتاہے۔
ادھر ایک اور تحریک انصاف کے رکن اسمبلی رمیش کمار نے دعویٰ کیا ہے کہ 3 وفاقی وزرا بھی پارٹی کو چھوڑ چکے ہیں۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے اسپیکر قومی اسمبلی کو اجلاس بلانے کی ہدایت کردی ہے۔ 21 مارچ کو اب اسمبلی کا اجلاس ہونے جارہا ہے۔ جبکہ وزیراعظم نے منحرف ارکان کے منظر عام پر آنے کے بعد قانونی ٹیم کا اجلاس بھی طلب کرلیاہے۔ وزیراعظم کو سندھ ہاؤس میں مقیم ارکان اسمبلی کی فہرست بھی پیش کردی گئی ہے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے سندھ ہاؤس کا معاملہ سامنے آنے کے بعد سندھ میں گورنر راج لگانے کی تیاری کرلی ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق شیخ رشید نے وزیراعظم عمران خان کو سندھ میں گورنر راج لگانے کا مشورہ دے ڈالا ہے۔ اُدھر پیپلز پارٹی نے وفاقی وزیر داخلہ کے سندھ میں گورنر راج کے بیان کے بعد کور کمیٹی کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے۔ جس کی صدارت آصف علی زرداری اوربلاول بھٹو زرداری نے کی۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق اگلے 24 گھنٹے ملکی معاملات کے حوالے سے خاصے اہم ہیں۔ پیپلز پارٹی سندھ میں گورنر راج لگانے پر بھرپور مزاحمت کا مظاہرہ کرے گی، جس کے نتیجے میں تصادم کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔
Discussion about this post