پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے اسلام آباد کے اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ اب وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی جائے گی۔ اجلاس کے بعد پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان نے شہباز شریف اور دیگر رہنماؤں کے ساتھ خطاب کرتے ہوئے اس فیصلے کا اعلان کیا۔ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اتحادی جماعتوں سے درخواست کریں گے کہ وہ اتحاد کو ختم کریں۔ اس سلسلے میں حکومتی اتحادی جماعتوں سے رابطے کے لیے کمیٹی بنائی جائے گی۔اُن کے مطابق پی ڈی ایم کی تمام جماعتوں نے اتفاق کیا کہ تحریک عدم اعتماد لائی جائے۔ تحریک عدم اعتماد لانے سے پہلے ہوم ورک مکمل کیا جائے گا۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اب حالات بدل گئے ہیں، حالات کا انتظار کرنا پڑتا ہے۔ پہلے کھیل کسی اور کے ہاتھ میں تھا، اب ان کے ہاتھ سے نکل گیا ہے۔انہوں نے دو ٹوک لفظوں میں یہ بھی کہہ دیا کہ لانگ 23 مارچ کو ہی ہوگا۔سیاسی لوگ ہیں، اتفاق رائے اور سوچ سمجھ کے ساتھ فیصلے کرتے ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے پی ڈی ایم کو مشورہ دیا کہ جرات کریں، کل ہی عدم اعتماد لے کر آئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کہتے ہیں کہ حکومت کو گھر بھیج دیں گے لیکن ان کے بازؤں میں طاقت نہیں۔ وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وہ پی ڈی ایم کو چیلنج کرتے ہیں کہ کل تحریک عدم اعتماد لے کر آئیں۔
پی ڈی ایم کے اس فیصلے پر وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کا ٹولہ 36 بار پہلے بھی ایسی کوشش کرچکا ہے۔ پی ڈی ایم کو شکست کے علاوہ کچھ بھی حاصل نہیں ہوگا۔
Discussion about this post