بلوچستان کے ضلع شیرانی کے علاقے شرغلی میں چلغوزوں کے جنگلات میں لگنے والی آگ کو 14روز گزر گئے تاہم اب تک آگ پر قابو نہیں پایا جاسکا ہے۔ 5 سے 6 کلومیٹر رقبے پر پھیلی آگ کے آگے انتظامیہ بھی بے بس دکھائی دے رہی ہے جبکہ اب تک آگ لگنے کی وجوہات سے بھی لاعلم ہے۔ شعلوں اور بھڑکتی آتشزدگی نے جنگل کے 35 فیصد حصے کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے، جس کے باعث کروڑوں روپے کی مالیت کے چلغوزوں کے درخت اور نایاب جنگلی جانور بھی راکھ میں تبدیل ہوچکے ہیں۔ آگ بھجانے کی کوششوں میں تین افراد بھی ہلاک ہوچکے ہیں۔
ژوب ڈویژن کے کمشنر کا کہنا ہے کہ آگ بھجانے کے لیے دو ہیلی کاپٹرز استعمال کیے جارہے ہیں مگر امدادی ٹیموں کو اب تک کوئی کامیابی نہیں مل سکی۔ پاک فوج اور ایف سی بھی انتظامیہ کے ساتھ امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہے ، مقامی آبادی کو محفوظ مقام تک پہنچانے کا بھی ریسکیو آپریشن زور و شور سے جاری ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آگ زیادہ تر پہاڑی چوٹیوں پر 10 ہزار فٹ کی بلندی پر آبادی سے دور ہے جبکہ گرم موسم اور تیز ہواؤں کے باعث آگ تیزی سے پھیل رہی ہے۔
Discussion about this post