سوئیڈن میں عجیب و غریب سیاسی بحران ہوگیا۔ میگڈالینا اینڈرسن نے وزارت عظمیٰ کا حلف لیا اور ابھی صحیح معنوں میں وزیراعظم کے عہدے کے مزے بھی نہیں اٹھائے تھے کہ ان کی حلیف جماعت گرینز نے حکومت سے الگ ہونے کا اعلان کرکے بھونچال مچادیا۔ جبھی حکومت بجٹ بھی پاس نہ کراسکی۔ اسی بنا پر میگڈالینا اینڈرسن نے اخلاقی بنیادوں پر وزیراعظم کی کرسی چھوڑ دی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس موقع کا فائدہ اٹھا کر پارلیمنٹ میں اپوزیشن کا تیار کردہ بجٹ پاس بھی ہوگیا۔ میگڈالینا اینڈرسن جن کا تعلق سوشل ڈیمو کریٹ سے ہے۔ اُن کے خلاف 349ارکان میں سے 174نے ووٹ دیے۔ جبکہ میگڈالینا اینڈرسن کے حق میں 117ووٹ پڑے۔ 57ارکان تو ایسے تھے جنہوں نے رائے شماری میں حصہ ہی نہیں لیا۔ میگڈالینا اینڈرسن، سوئیڈن کی پہلی خاتون وزیراعظم تھیں لیکن ان کے اقتدار کا سورج چند گھنٹوں بعد ہی غروب ہوگیا۔غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق میگڈالینا اینڈرسن اب اپنے حلیفوں کو پھر سے راضی کرنے کی جدوجہد کررہی ہیں تاکہ ایوان میں اکثریت ملے اور وہ پھر سے وزیراعظم بن جائیں۔
Discussion about this post