یہ آج سے لگ بھگ ساڑھے 3 سال پہلے کی بات ہے کہ سپریم کورٹ اسلام آباد میں نواز شریف کی نااہلی اور پانامہ اسکینڈل کے خلاف گرما گرم کیس چل رہا تھا۔ داخلی راہ گزر کے سامنے روسٹرم پر لیگی رہنما آکر اپنے خیالات کا اظہار کرتے، اسی طرح ان کے وکیل بھی آتے، جب کہ تحریک انصاف کے وکلا اور رہنماؤں نے بھی یہی طرز عمل اختیار کیا۔
کیمروں کی نگاہیں ہر لمحے بلکہ ہر پل اسی روسٹرم پر لگی رہتیں کہ کہیں کوئی اہم پریس کانفرنس یا کو نئی گفتگو رہ نہ جائے۔ اب ایسے تناؤ اور کشیدہ صورتحال میں جب رہنماؤں کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوتا، دلائل کی جنگ چھڑی ہوتی ، ایک صاحب روسٹرم پر نمودار ہوئے، جنہیں دیکھ کر بیشتر اس تذبذب کا شکار تھے کہ ممکن ہے کہ یہ ن لیگی ہوں تو کچھ تحریک انصاف کے نمائندے تصور کیے بیٹھے تھے۔
لمبے گھنے بالوں اور گہرے نارنجی رنگ کی شرٹ اور ٹائی پر کورٹ پہنے یہ صاحب جب روسٹرم پر آئے تو بازی لے جانے کے خبط میں کچھ چینلز نے انہیں ’کٹ‘ بھی کردیا۔ جوشیلے انداز میں اپنا تعارف کرانے کے بعد دعویٰ کیا کہ انہوں نے پانی اور شمسی توانائی سے پیٹرول بنالیا ہے۔ موصوف نے منجھے ہوئے سیاست دانوں کی نقل کرتے ہوئے یہ اعلان بھی کیا کہ وہ پوری قوم کو یہ پیٹرول مفت دیں گے اور وہ وقت بھی آئے گا کہ پاکستان پوری دنیا کو پیٹرول بانٹ رہا ہوگا۔
چلیں قصہ کہانی یہیں ختم ہوجاتی مگر ان کا یہ فرمان کہ شمسی توانائی سے چینی بھی تیار کرلی ہے۔ جو گنے کے علاوہ کسی بھی پھل سے بنائی جاسکتی ہے، کچھ عجیب و غریب لگی۔ مزے کی کارآمد خبر یہ بھی دی کہ ان کی یہ چینی، شوگر کے مریض بھی استعمال کریں گے اور کوئی موٹاپے کا شکار بھی نہیں ہوگا۔ یعنی یہ شوگر ’ٹوان ون‘ ہے۔ ا ب وہاں موجود رپورٹرز اور کیمرا مین جو سیاست دانوں اور وکلا کے قانونی داؤ پیچ اور دلائل سن کر اکتاہٹ کا شکار ہوگئے تھے۔ ان صاحب کی تقریر نے انہیں کھلکھلانے پر مجبور کردیا۔ کچھ سنجیدہ کیمرا مین نے باقاعدہ انہیں پیچھے دھکیل کر روسٹرم خالی کرادیااور بات آئی گئی ہوگئی۔
یہ دعویٰ دار کون تھے؟
تحریک انصاف کی حکومت 2018میں الیکشن جیت کر ملک میں برسراقتدار آئی اور حالیہ عرصے میں مہنگائی کا طوفان جب سروں سے اونچا ہونے لگا تو اچانک ہی سوشل میڈیا پر ہمار ے یہ انوکھے اور منفرد موصوف بھی فعال ہوگئے۔ جنہوں نے رواں برس جون میں ٹوئٹر کو جوائن کرنے کے بعد اعلان کیا کہ وہ اگلے انتخابات میں پوری قوم کو پیٹرول اورچینی مفت دیں گے (حالانکہ ایسا ہی وعدہ وہ پچھلے الیکشن میں بھی کرچکے ہیں) ۔ اب یہ ہمدرد اور خدا ترس سیاست دان(جو عام طور پر قصوں میں ہی ملتا ہے) کون ہے، تجسس بڑھا تو معلوم ہوا ہے کہ ان کا فیصل آباد سے تعلق ہے، سائنس دان ہونے کا دعویٰ بھی کرتے ہیں، جبکہ چیئرمین پاکستان امن لیگ ہیں، ساتھ ساتھ ماہر امراض جلد بھی ہیں اور غذائی امور کے ڈاکٹر کا عہدہ بھی رکھتے ہیں اور ڈاکٹر محمد معظم محمود خان نیازی کے نام سے مشہور ہیں۔ دعویٰ تو یہ بھی کرتے ہیں کہ اصل نیازی وہ ہیں، وزیراعظم عمران خان نیازی نہیں۔ ٹوئٹر پر کم و بیش 5 ہزارسے زائد ان کے فالورز بھی ہیں۔
دو نیازیوں کا دلچسپ مقابلہ
جہاں پیپلز پارٹی، ن لیگ اور دیگر جماعتیں اگلے الیکشن کی تیاری کررہی ہیں تو انہیں ڈاکٹر محمد معظم محمود خان نیازی سے بھی ہوشیار رہنا ہوگا۔ جو’خاموش سپہ سالار‘ کی طرح کہیں ان کی سیاست کی بساط نہ الٹ دیں۔ یہ ہمارا نہیں ڈاکٹر صاحب کے چاہنے والوں کا کہنا ہے۔ سوشل میڈیا پر موصوف نے اپنا اور وزیراعظم عمران خان کا موازنہ بھی کر ڈالا ہے۔ ماسوائے خوبرو، شعلہ بیاں مقرر اور نیازی ہونے کے علاوہ وہ خود کو عمران خان سے کہیں بہتر قرار دیتے ہیں۔ درجہ بندی کے چارٹ میں و ہ عمران خان پر سبقت لیے ہوئے ہیں۔
ڈاکٹر محمد معظم محمود خان نیازی کا جوشیلا عزم
اب ہمارے ٹی وی چینلز تو ایسی ’شخصیات‘ کو نظر انداز ہی کرتے آئے ہیں لیکن ایک ٹی وی چینل نے اس ’عظیم سائنس دان اور سیاست دان‘ کو اپنے مارننگ شو میں مہمان بنا ہی لیا۔ میزبانوں کو موصوف نے چینی کا پاکٹ بھی تھمایا۔ ساتھ ساتھ پھر سے عوام کے دل و دماغ کی بتی روشن کرتے ہوئے گویا ہوئے کہ آپ ہمیں وسائل اور میرا ساتھ دیں تو ہم چینی اور پیٹرول پورے ملک میں مفت کردیں گے۔ یہی نہیں انہوں نے ’پاور‘ ملنے کے بعد ملک و قوم کی خدمت کرنے کی خوش خبری بھی سنائی، جو عام طور پر سیاست دانوں کا روایتی نعرہ رہا ہے ۔ میزبان کے اس سوال پر کہ انہوں نے شمسی توانائی سے چینی او ر پیڑول بنانے کا آئیڈیا وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کو کیوں نہیں دیا تو ان کا جواب تھا کہ چونکہ ان کی سیاسی پارٹی ہے، اسی لیے مقابلہ بازی کی وجہ سے ایسا نہیں ہو پارہا۔ مستقبل کے اس نرالے وزیراعظم کے دعوے دار کا ارادہ ہے کہ جہاں بھی ان کا جلسہ ہوگا، عوا م کو چینی اور پیٹرول بلا معاوضہ دیں گے یعنی ’کلچے نان‘ کے بعد ’مینو‘ میں نیا اضافہ متوقع ہے۔
ڈاکٹر محمد معظم محمود خان نیازی بین الاقوامی سازش کا شکار؟
یقینی طور پر یہ دعویٰ بھی ڈاکٹر محمد معظم محمود خان نیازی کررہے ہیں۔ ایک اخباری تراشے کے مطابق برطانوی اخبار ’گارڈین‘ نے ان کے او ر اسٹیبلمشنٹ کے رابطوں کی خبریں شائع کی ہیں۔ جس پر ڈاکٹر معظم نے ناصرف خبر کی تردید کی بلکہ اخبار سے معافی مانگنے کا مطالبہ بھی کیا۔ ان کے مطابق بین الاقوامی قوتیں سازش کرکے ان کا راستہ نہیں روک سکتیں۔ ’تار‘ کی تحقیق کے مطابق ایسی کوئی خبر برطانوی اخبا ر ’گارڈین‘ کی زینت بنی ہی نہیں۔ ڈاکٹر صاحب تو یہ بھی شکوہ کرتے ہیں کہ مقتدرہ قوتیں ان کی راہ میں حائل ہوتے ہوئے چینلز پر ان کی تقاریر دکھانے سے روک رہی ہے۔
سوشل میڈیا پر ڈاکٹرمعظم کی پذیرائی اور طنز
سوشل میڈیاپر ڈاکٹر صاحب کو لے کر ملے جلے رحجانات ہیں۔ جہاں ان کے چاہنے والے ہیں، وہیں کچھ ان پر فقرے بھی کس رہے ہیں۔
پرویز مشرف کی طرح کئی پرستار انہیں ابھی سے سوشل میڈیا پر ’وزیراعظم‘ کہہ کر مخاطب کررہے ہیں۔ ،ایک صارف کے مطابق (ہماری چینی کا پاسبان ہے ،قوم کی قطار رواں دواں ہے، چلے گی گاڑی ہماری جس سے دے مفت پیٹرول وہ مہرباں ہے)۔ ایک صارف کے مطابق جس طرح وزیراعظم مغرب کو سب سے بہتر جانتے ہیں کہ اسی طرح معظم سائنس کو۔ کسی نے انہیں ملک کی نازک حالت میں ہوتے ہوئے ہنگامی دوروں کا مشورہ دیا ہے۔ ایک نے طنزیہ انداز میں جو بائیڈن اور ڈاکٹر صاحب کی تصویر لگا کر لکھا ہے کہ قائد نے حیران کردیا۔ شمسی توانائی سے بنی شوگر کی آئس کریم بائیڈن کو ہاتھوں سے پیش کی۔ ایک صارف نے پہلی صورت میں ڈاکٹر صاحب کو بال کٹوانے کا مشورہ دے ڈالا۔
Discussion about this post