چین نے ایک بار پھر خاتون سمیت 3خلا باز، خلائی سفر پرروانہ کردیے ہیں۔ جو مستقبل میں خلائی اسٹیشن کے مرکز میں 6ماہ تک رہیں۔ کہا جارہا ہے کہ یہ اب تک کی طویل مدت ہوگی، جس کے تحت خلامیں رہا جائے گا۔ چینی خلائی دستہ صبح سویرے روانہ کیا گیا۔ اس سفر کے دوران 41برس کی وانگ پینگ واحد خاتون خلا باز ہیں۔ جو اس سے پہلے کئی خلائی تجربات میں شامل رہی ہیں لیکن اس بار پہلی بار خلائی سفر کا رخ کررہی ہیں۔ خلا ئی اسٹیشن پہنچنے کے بعد چینی عملے نے چینی رہنما شی جن پنگ کے ساتھ ویڈیو کال بھی کی۔ چین اس سے پہلے اپریل میں اپنا مستقل خلائی اسٹیشن کے قیام کا آغاز کرچکا ہے۔ جس میں تین اسٹیشن یونٹس میں پہلا اور سب سے بڑا یونٹ لاؤنچ کیا گیا۔
اس اعتبار سے یہ اس کا دوسرا مشن ہے جو اگلے سال کے آخر تک خلائی اسٹیشن کی تعمیر ممکن بنالے گا۔ اس سفر کے دوران چینی خلا با ز، خلا میں ٹیکنالوجی اور روبوٹس کے لیے ضروری تجربات کریں گے اور اسٹیشن پرموجود لائف سپورٹ سسٹم کی تصدیق کے ساتھ بہت سے سائنسی تجربات بھی ان کی فہرست میں شامل ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ناسا، چین کو خلائی اسٹیشن پر کام کرنے سے روکتا رہا ہے۔ چین، سوویت یونین اور امریکہ کے بعد اکتوبر 2003 میں اپنے راکٹ سے انسان کو خلا میں بھیجنے والا تیسرا ملک ہے۔
Discussion about this post