امریکی نائب صدر کامیلا ہیرس کو ’دی ویو‘ نامی چینل نے انٹرویو دینے کے لیے اسٹوڈیو مہمان مدعو کیا تھا لیکن سیٹ پر اُس وقت بھگڈر مچ گئی جب پروگرام شروع کرنے سے چند لمحے پہلے پتا چلا کہ شریک میزبان سنی ہوسٹن اور مہمان میزبان انا نوارو کے کورونا کے مثبت ٹیسٹ آئے ہیں۔ ایسی صورتحال میں کامیلا ہیرس کا براہ راست نشر ہونے والا انٹرویو طے شدہ وقت پر نہ ہوسکا جبکہ سنی ہوسٹن اور انا نوارو سے کہا گیا کہ وہ اسٹوڈیو سے باہر جاسکتی ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ دونوں نے ویکسین کرارکھی ہے لیکن اس کے باوجود اِن کے مثبت ٹیسٹ آئے۔ کامیلا ہیرس جو اسٹوڈیو میں پہنچنے ہی والی تھیں، جب انہیں اس کی خبر ملی تو انہیں ’دی ویو‘ کے اسٹوڈیو کے بجائے ’اے بی سی اسٹوڈیو‘ کے ایک کمرے میں بٹھا یا گیا، جس کی امریکی نائب صدر کے عملے نے بھرپور جانچ پڑتال کی۔ اس موقع پر شریک میزبان جوئے بہار اور سارہ ہینس سیٹ پر رہیں جنہوں نے اس انکشاف کے بعد فوراً ہی پروگرام میں وقفے کا اعلان کیا تھا ۔ کامیلا ہیرس کو آن لائن لے کر یہ انٹرویو مکمل کیا گیا۔ جس میں انہوں نے میزبانوں کے ہی نہیں اسٹوڈیو میں موجود مہمانوں کے مختلف سوالات کے جواب بھی دیے۔ اس ساری ہڑبونگ میں کامیلا ہیرس کا انٹرویو تاخیر کا شکار ہوا۔
پروگرام کے دوران امریکی نائب صدر کامیلا ہیرس نے اعتراف کیا کہ سنی ہوسٹن اور انا نوارو مضبوط اعصاب کی حامل ہیں۔ یقین ہے کہ وہ اس مشکل سے نجات پالیں گی ، جانتی ہوں کہ وہ ٹھیک ہیں ۔ پروگرام میں شریک میزبان جوئے بہار اور سارہ ہینس سے بھی کہا گیا کہ وہ اپنے کورونا ٹیسٹ کرائیں، کیونکہ وہ اسی میز پر تھیں جہاں سنی ہوسٹن اور انا نوارو بیٹھی تھیں۔
.@VP Harris: "Sunny [Hostin] and Ana [Navarro] are strong women and I know they’re fine, but it really also does speak to the fact that they’re vaccinated and vaccines really make all the difference because otherwise we would be concerned about hospitalization and worse.” pic.twitter.com/m5NMwT5dk8
— The View (@TheView) September 24, 2021
Discussion about this post