پاکستان میں کورونا کی پانچویں لہر کی شروعات کراچی سے ہوگئی ہے ۔ طبی ماہرین کے مطابق ذرا سی بے احتیاطی یا ذرا سی لاپرواہی اس مرض میں مبتلا کرسکتی ہے۔ محکمہ صحت سندھ نے بھی خطرے کی گھنٹی بجادی ۔ جس کا کہنا ہے کہ کراچی میں مزید 10 افراد اومی کرون مبتلا ہوچکے ہیں جس کےبعد شہر بھر میں اومی کرون کے مریضوں کی تعداد 54 تک چھو چکی ہے۔ خوف ناک بات یہ ہے کہ کراچی میں مسلسل مریضوں کا اضافہ ہورہا ہے۔
دوسری جانب وفاقی حکومت نے بھی اس ساری صورتحال پرتشویش کا اظہار کیا ہے ۔ جس کا کہنا ہے کہ کراچی میں اومی کرون جنگل کی آگ کی طرح پھیل رہا ہے ۔ اس کا اندازہ یوں لگایا جاسکتا ہے کراچی میں کورونا مثبت کیسز کی شرح پھر 7 فی صد ہوچکی ہے۔ پریشانی کی بات تو یہ ہے کہ ویکسی نیشن کی شرح صرف 40 فی صد ہے ۔ بدقسمتی سے کراچی میں کورونا ایس اوپیز کی پاسداری نہیں کی جارہی۔
سماجی فاصلوں کو بھی کوئی خیال نہیں رکھا جارہا ہے۔ عوام نے ماسک پہننا کم و بیش ترک ہی کردیا۔ یاد رہے کہ کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں ایک ہی خاندان کے12 افراد کے اومی کرون ٹیسٹ مثبت آنے پر اسمارٹ لاک ڈآؤن پورے علاقے میں لگایا گیا تھا ۔ جس کے بعد اس خاندان سے رابطے میں رہنے والے 13 افراد کے ٹیسٹ کیے گئے جو منفی آئے ہیں۔ گو کہ آج سے ملک بھر میں کورونا بوسٹر لگنا شروع ہوچکے ہیں لیکن کہا جارہا ہے احتیاط کی جائے ورنہ یہ وبائی مرض واقعی پورے شہر میں پھیل سکتا ہے ۔
Discussion about this post