دسمبر سے شروع ہونے والی ایشز سیریز سے قبل آسٹریلوی ٹیم کو بڑا دھچکہ لگا۔ٹیسٹ ٹیم کے کپتان ٹم پین نے قیادت سے الگ ہونے کا فیصلہ کرلیا۔ ان کا یہ فیصلہ کرکٹ تسمانیہ کی سابق ملازمہ کو قابل اعتراض پیغامات بھیجنے کے بعد ہوا ہے۔ ۔ جس کے بعد ٹم پین نے یہ اعتراف کیا کہ انہوں نے 2017کی ایشز سیریز کے دوران کرکٹ تسمانیہ کی سابق ملازمہ کو نازیبا پیغامات بھیجے تھے لیکن یہ پیغامات کا تبادلہ باہمی رضا مندی سے ہوا ، آسٹریلوی کرکٹ بورڈ نے اندرون خانہ تحقیقات بھی کیں لیکن انہوںنے ٹم پین کو ضابطہ اخلاق کو پامال نہ کرنے پر کلئیر قرار دیا لیکن اب یہ رپورٹ پبلک کردی ہے جس پر 36برس کے ٹم پین جو 8دسمبر سے برسبین میں ایشز سیریز میں آسڑیلوی ٹیم کی قیادت کے فرائض سنبھالتے،
انہوں نے ہوبرٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اُن کے فیصلے کے پس منظر میں 4سال پرانے ٹیکسٹ پیغامات ہیں۔ جس کو دیکھتے ہوئے وہ نہیں سمجھتے کہ آسٹریلوی ٹیم کی قیادت کرنے کے وہ اہل ہیں۔ گو کہ وہ اس تمام تر معاملے میں تحقیقات کے زمرے میں آئے ہیں لیکن جو کچھ ہوا اُس پر انہیں افسوس ہے۔ وکٹ کیپر بلے باز جنہوں نے گزشتہ برس ہی گلوکارہ بونی پین سے بیاہ رچایا ہے۔ ان سے بھی اپنے اس طرز عمل کی معذرت کی ہے ۔ اب اس نئے تنازعے کے بعد آسٹریلوی ٹیم کو مشکلات میں ڈال گئے ہیں۔
دوسری جانب آسٹریلوی کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ وہ ٹم پین کا استعفیٰ قبول کرتا ہے اور نیا کپتان بھی مقرر کرنے جارہا ہے۔ آسٹریلوی ذرائع ابلاغ کے مطابق فاسٹ بالر پیٹ کمنز کو ہوسکتا ہے کہ ٹیم کا کپتان نامزد کردیا جائے۔ 2018 میں جنوبی افریقہ میں بال ٹیمپرنگ کے بدنام زمانہ اسکینڈل کے بعد اسٹیو اسمتھ کی پابندی کے بعد پین کو غیر متوقع طور پر آسٹریلیا کا 46 واں ۔ٹیسٹ کپتان بنا دیا گیاتھا۔
Discussion about this post