لاہور میں سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ کئی بار کہہ چکے ہیں کہ نواز شریف کی ڈکشنری میں انتقام نہیں، قانون اپنا راستہ بنائے گا۔ اظہاررائے کی آزادی پر کوئی قدغن نہیں لیکن انارکی پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ وزیراعظم شہباز شریف کے مطابق غیر قانونی اور غیرآئینی کام کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ عمران خان اور موجودہ حکومت کے بیانے میں بڑا فرق ہے۔ حکومتی کارکردگی عوام کے دلوں میں گھر کر گئی۔ اب متحدہ اپوزیشن کے ساتھ مل کر ہی فیصلہ کرنا ہے کہ انتخابات کب ہونے ہیں۔ شہباز شریف نے واضح کیا کہ ان کی حکومت کا ٹائم اگلے سال اگست تک ہے۔ کوشش کی جائے گی کہ انتخابات سے قبل ایک اتحاد بنایا جائے اور نون لیگ اس میں اپنا حصہ ڈالے۔وزیراعظم شہباز شریف کے مطابق جو کہتے تھے یہ ایڈمنسٹریٹر ہے، انہوں نے اُن کی سیاست بھی دیکھ لی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ صاف پانی منصوبہ اُن کے زمانے میں بڑھا لیکن پھر بدقسمتی سے تعطل کا شکار ہوگیا۔ امریکا ایک سپر پاور ہےاور وہ امریکا مخالف نہیں لیکن امریکا کے ساتھ برابری کی بنیاد پر چلنا چاہیے۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ چین پاکستان کا بہترین دوست ہے، عمران خان نے چین، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو ناراض کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف سے لاہور میں کونسل آف پاکستان نیوز پیپرز ایڈیٹرز (CPNE) کے وفد کی ملاقات.
ملاقات میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب سیکرٹری انفارمیشن شاہیرہ شاہد پرنسپل انفارمیشن آفیسر مبشر حسن اور دیگر حکام شامل تھے۔ pic.twitter.com/8AH1gvO49I
— PML(N) (@pmln_org) May 8, 2022
عمران خان کوئی آئن اسٹائن نہیں کہ قوم ان کے پیچھے چلے گی۔ اپنے پیروں پر کھڑاہونا ہے تو دیگر ممالک بھی اس سے خوش ہوں گے۔ عمران خان پہلے ڈیمانڈ کرتے ہیں، جب فیصلے آتے ہیں تو مانتے نہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ فوج کی بہت قربانیاں ہیں جو اس کے خلاف بات کرتا ہے، مذمت ہونی چاہیے۔
Discussion about this post