پاکستان کے ہاتھوں بھارت کی عبرتناک شکست کا زخم بھارتی انتہاپسندوں کے دلوں میں اب تک تازہ ہے، وہ ہار کو تسلیم کرنے کے بجائے نفرت اور تعصب بھری سوچ کو باؤلر محمد شامی پر نکالتے ہوئے انہیں غدار قرار دے رہے ہیں، بھارتی انتہا پسند جہاں شکست کا ذمہ دار محمد شامی کو محض مسلمان ہونے کی خاطر ٹھہرارہے ہیں وہیں بھارتی بالر کے حق میں بولنے والوں کی بھی جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جارہی ہے،جن میں اب بھارتی کپتان ویرات کوہلی اور ان کے اہلخانہ بھی شامل ہوگئے ہیں۔ نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں محمد شامی کو ٹیم میں شامل کرنا اور پریس کانفرنس کے دوران شامی کے حق میں بولنا بھارتی کپتان کے لیے مہنگا پڑگیا۔ کوہلی کے مطابق یہ اُن کے نزدیک انتہائی بدترین عمل ہوتا ہے کہ ہم کسی کو اُس کے مذہب کی بنیاد پر اُس کی ذات پر حملہ کریں۔وہ یہ بات تسلیم کرتے ہیں کہ ہر ایک کی اپنی رائے ہوتی ہے لیکن اُن کے نزدیک یہ مذہب کو درمیان میں لا کر حملے کرنا، درحقیقت امتیازی سلوک ہی ہے۔ کوہلی کی محمد شامی کیلئے حمایت بھارتی انتہا پسندوں کے سینے پر سانپ کی طرح لوٹنے لگی، کوہلی پر تنقید کا سلسلہ اتنا بڑھا کہ انہیں اور ان کے اہلخانہ کو دھمکی آمیز پیغامات موصول ہونے لگیں، حد تو تب ہوئی جب ہار کے نشے میں بدحواس ہوئے انتہا پسندوں نے کوہلی اور انوشکا شرما کی 9 ماہ کی بیٹی تک کو نہ بخشا اور محض چند ماہ کی بیٹی وامیکا کوہلی کو زیادتی کی دھمکیاں دینا شروع کردیں۔ سوشل میڈیا پر کریزی گرل نامی صارف کا ٹوئٹ وائرل ہورہا ہے جس میں کوہلی کی بیٹی وامیکا کے چہرے کو دکھانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
Kohli and Anushka’s 10-month-old daughter is getting rape threats because he decided to stand by his Muslim teammate, call out bigotry, and say discrimination on the basis of religion is wrong.
A 10-month-old child.
This is the India that we let happen.
— Andre Borges (@borges) October 31, 2021
میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹوئٹ کرنے والے صارف کے پروفائل کی جانچ پڑتال کی جارہی ہے۔
اس خبر سے متعلق مزید پڑھیں:
Discussion about this post