سوشل میڈیا پر ایک بار پھر امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ٹیسلا کے مالک ایلون مسک چرچا میں ہیں۔ اس بار وہ موضوع بحث بنے ہوئے ہیں تو اپنے اُس ٹوئٹ کی بنا پر جس میں انہوں نے صارفین کو باخبر کیا ہے کہ وہ کہ وہ ’اپنی نوکری چھوڑ کر فل ٹائم انفلوائنسر بننے کے متعلق ذہن بنا رہے ہیں۔ بظاہر یہی نظر آتا ہے کہ وہ صارفین سے اس سلسلے میں اُن کی رائے جاننے کے خواہش مند ہیں۔
thinking of quitting my jobs & becoming an influencer full-time wdyt
— Elon Musk (@elonmusk) December 10, 2021
جبھی ہر ایک نے انہیں بڑھ چڑھ کر مشورہ دیا ہے کہ کوئی اس حق میں ہے کہ ایلون مسک واقعی نوکری سے دست بردار ہوجائیں تو کچھ کا خیال ہے کہ اُنہیں یہ فیصلہ نہیں کرنا چاہیے کیونکہ ’ٹیسلا‘ کو ان کی ضرورت ہے۔ گزشتہ کئی عرصے سے وہ اس جانب اشارہ کرتے رہے ہیں کہ وہ مسلسل کام کر کر کے اب اکتاہٹ کا شکار ہوگئے ہیں۔ اُن کی خواہش رہی ہے کہ وہ کچھ فارغ وقت بھی گزاریں۔ اب حالیہ ٹوئٹ اس بات کا عکاس ہے کہ وہ اپنا ذہن بناچکے ہیں کہ راکٹ کمپنی اسپیس ایکس اور برین چپ اسٹارٹ اپ نیورلنگ اور انفراسٹرکچر فرم دی بورنگ کمپنی کی قیادت چھوڑ کر آرام کریں۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ ہی انہوں نے ٹوئٹر پر یہ بھی دریافت کیا تھا کہ کیا وہ الیکٹرک کار بنانے والی اپنی کمپنی کے 10فی صد حصص فروخت کردیں، جس کا جواب اکثریت کا ’ہاں‘ میں تھا۔ تبھی ایلون مسک نے 12 بلین ڈالر کے حصص فروخت بھی کر ڈالے تھے۔
Discussion about this post