انٹرنیشنل کرکٹ کیرئیر ختم کرانے میں دھونی کا کردار پر انگلیاں اٹھادیں ۔ سابق بھارتی اسپنر کا اس بات کا بھی شکوہ کہ اتنے عرصے تک کرکٹ کھیلنے کے باوجود انہیں کبھی ٹیم کا کپتان سازش کے تحت نہیں بنایا گیا ۔ جبکہ وہ اس اعزاز کے حقدار تھے۔ ہربجھن سنگھ کو یہ ملال ہے کہ وہ کرکٹ بورڈ کے منظور نظر نہیں تھے اسی لیے اس اعزاز سے محروم رہے۔ بورڈ میں کوئی ان کا ہمدرد نہیں تھا ، جو اُن کے نام کو بطور کپتان آگے بڑھائے۔ ہربجھن سنگھ کے مطابق کپتان بننے کے لیے کسی کا پسندیدہ ہونا بہت ضروری ہے۔ ہربجھن سنگھ نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ اُن کے اور دھونی کے تعلقات کبھی بھی اچھے نہیں رہے۔ ان کی بات چیت تک بند تھی ۔
سابق اسپنر کہتے ہیں دھونی ان کی بیوی نہیں تھیں کہ اُن سے بات چیت بند ہونے پر میڈیا اُن سے سوال کرے۔ ہربجھن سنگھ کے مطابق 2011 کے عالمی کپ کی وننگ اسکواڈ کا حصہ رہنے کے بعد انہیں دھیرے دھیرے کرکٹ سے باہر کیا جاتا رہا ۔ اس میں کرکٹ بورڈ ہی نہیں دھونی بھی ملوث ہے ۔ انہیں تو اس بات کا بھی رنج اور ملال ہے کہ سیلکٹرز نے ان کے ساتھ انصاف نہیں کیا۔ بھارتی اسپنر نے اس قدر گلے شکوؤں کے باوجود دھونی کو پھر بھی اپنا اچھا دوست قرار دیا ۔ اُن کا کہنا ہے کہ انہیں دھونی سے کوئی شکایت نہیں۔ ہر کوئی ہر بات اپنے زاویے اور سوچ کے مطابق پرکھتا ہے ۔ بہرحال ہربجھن سنگھ کے تازہ بیان نے بھارت میں ہلچل مچا دی ہے ۔ اور بھارتی کرکٹ بورڈ جو پہلے ہی کوہلی کی وجہ سے ہدف تنقید پر ہے ۔ اس پر اقربا پروری کا الزام اب شدت سے لگ رہا ہے ۔
Discussion about this post