الجزیرہ ٹی وی کے مطابق فلسطینی وزارت صحت کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے میں الجزیرہ کی صحافی شیرین ابو اکلیح کو سر پر گولی مار کر شہید کر دیا ہے۔ وہ بدھ کے روز جینین شہر میں اسرائیلی چھاپوں کی کوریج کے دوران ایک زندہ گولی کا نشانہ بنی تھی جس کے بعد انہیں فور طور پر تشویشناک حالت میں ہسپتال لے جایا گیا تھا جہاں وہ جابر نہ ہوسکی اور شہید ہوگئیں، ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ سر پر گولی لگنے کے باعث خاتون صحافی شیرین ابو اکلیح راستے میں ہی دم توڑ چکی تھی۔
#Breaking: Israeli forces have shot dead a senior Al Jazeera journalist Shireen Abu Akleh while she was reporting on a raid in occupied West Bank.
— Ahmer Khan (@ahmermkhan) May 11, 2022
عرب میڈیا کے مطابق 41 سالہ شیرین ابو اکلیح کا تعلق مشرقی فلسطین سے تھا جو 2 دہائی سے زائد عرصے کے دوران فلسطین میں اسرائیل کی جارحیت کو بڑی ہی دلیری کے ساتھ کور کررہی تھیں۔
دوسری جانب عرب میڈیا کے مطابق ایک اور فلسطینی صحافی کو بھی پیٹھ میں گولی لگی۔ یروشلم میں مقیم القدس اخبار کے لیے کام کرنے والے صحافی علی سامودی کی حالت اب خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے۔
Discussion about this post