ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کے خلاف از خود نوٹس کیس کی سماعت سپریم کورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا اور اب یہ شام ساڑھے 7 بجے سنایا جائے گا۔ آج ہونے والی سماعت کےدوران حکومتی وکلا نے اپنا موقف پیش کیا۔ جبکہ سپریم کورٹ نے بلاول بھٹو زرداری اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو بھی روسٹروم پر طلب کیا۔ جنہوں نے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ پر اپنا موقف بیان کیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے عدالت کو بتایا کہ انتخابی اصلاحات پر بل تیارکرنا چاہتے ہیں۔ آج سماعت کی دوران اٹارنی جنرل خالد جاوید کا کہنا تھا کہ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کا دفاع نہیں کریں گے۔ چیف جسٹس کا بھی کہنا تھا کہ اسپیکر کی رولنگ غلط ہے۔ دوسری جانب الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ اس وقت عام انتخابات 7 ماہ سے قبل ممکن نہیں۔ اکتوبر 2022 میں انتخابات کرانے کے لیے تیار ہیں، آئین و قانون کے مطابق شفاف اور غیرجانبدارانہ الیکشن کے لیے اضافی 4 ماہ درکار ہونگے۔
یہ بھی پڑھیں:
الیکشن کمیشن نے اکتوبر میں انتخابات کرانے پر آمادگی ظاہر کردی
قومی اسمبلی تحلیل، عدم اعتماد کی قراردادمسترد، سپریم کورٹ میں سماعت
Discussion about this post