کرونا وبا کی روک تھام کے لیے اب اسکاٹ لینڈ میں نائٹ کلب اور بڑے ایونٹس میں شرکت کے لیے ویکسین پاسپورٹ کا ہونا ضروری ہوگا۔
اس فیصلے کا اعلان اسکاٹش فرسٹ منسٹر نکولا اسٹرجن نے کیا۔ جن کا کہنا اس کا مقصد اسکاٹ لینڈ میں بڑھتے ہوئے کرونا کیسز پر قابو پانا ہے۔ گزشتہ 10 روز کے دوران اسکاٹ لینڈ اسپتال میں مریضوں کی تعداد دوگنی ریکارڈ کی گئی ہے۔ جب کہ 6ہزار 107افراد کے کرونا ٹیسٹ مثبت بھی آئے ہیں۔
اسکاٹ لینڈ کے کئی علاقے ان مقامات میں شامل ہیں، جہاں یورپ میں وائرس کی شرح سب سے زیادہ ریکارڈ کی جارہی ہے۔ وائرس کی تعداد پچھلے ہفتے کے مقابلے میں 80فیصد زیادہ بتائی جاتی ہے۔ اسکاٹ لینڈ حکومت کا ارادہ ہے کہ ویکسین پاسپورٹ پر عمل درآمد اگلے ہفتے سے شروع کردیا جائے۔ جسے منظور کرانے کے لیے پارلیمنٹ کی اجازت ضروری ہوگی۔
نئے قانون میں کیا ہوگا؟
نائٹ کلب یا کسی بڑے ایونٹ میں شرکت کرنے والے18سال سے زائد عمر کے افراد کو یہ ثابت کرنا ہوگا کہ انہیں ویکسین کی دونوں خوراکیں مل چکی ہیں۔
بغیر نشست والی انڈور تقریبات میں 500سے زائدافراد شامل نہیں ہونے چاہیے۔ جب کہ آؤٹ ڈور تقریبات میں 4000سے زائد افراد کی شرکت نہیں ہوگی۔
بچوں اور اسپیشل افراد ’ویکسین پاسپورٹ‘ کی شرط کے پابند نہیں ہوں گے۔ پاسپورٹ کے حصول کے لیے ویکسی نیشن ریکارڈ جمع کرانا ہوگا جس کے بعد جمعے سے انہیں ’کیو آر کوڈ‘ ملنا شروع ہوجائیں گے۔
جنہیں وہ اپنے اسمارٹ فون پر ڈاؤن لوڈ کرسکیں گے، اور اسی کو نائٹ کلب یا دوسرے ایونٹس میں رکھے ’اسکنیر‘ سے جانچ پڑتال کی جائیں گی۔
Discussion about this post