ریاست مہاراشٹر میں افغانستان سے تعلق رکھنے والے پیر خواجہ سعید چشتی کو نامعلوم افراد نے گولی مار کر قتل کر ڈالا۔ واقعہ ناشک ڈسٹرکٹ کے جنگل میں پیش آیا۔ جہاں افغان پیر کا آستیانہ تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ عینی شاہدین سے ملنے والی معلومات یہی بتاتی ہے کہ خواجہ سعید چشتی کے قتل کرنےو الے 5 افراد تھے۔ پولیس کا تو یہاں تک دعویٰ ہے کہ خواجہ سعید کو زمین کے تنازعے میں موت کے گھاٹ اتارا گیا۔ جبکہ اس قتل میں شک کی سوئی افغان روحانی پیشوا کے ڈرائیور کی جانب بھی اشارہ کررہی ہے۔ خواجہ سید چشتی کا قتل ایک کُھلے پلاٹ میں ہوا۔ افغان پیر طالبان دور میں بھارت منتقل ہوا تھا اور یہاں اُس کی 3 کروڑ روپے سے زیادہ اراضی تھیں۔پولیس کے مطابق قانون کے تحت افغان باشندہ بھارت میں اراضی نہیں خرید سکتا اور اب اس بات کی بھی تحقیقات کی جارہی ہیں کہ کس نے خواجہ سعید چشتی کو زمین فروخت کی۔
Discussion about this post