انڈس اسپتال اینڈ ہیلتھ نیٹ ورک (آئی ایچ ایچ این) نے کورنگی کیمپس میں رمضان المبارک کی فنڈ ریزنگ کیمپین کی رونمائی کی۔ اس تقریب میں ڈونرز، میڈیا اور حکومتی اہلکاروں سمیت آئی ایچ ایچ ایچ کے سینئر حکام اور عملے کے افراد نے شرکت کی۔
آئی ایچ ایچ این بورڈ آف ڈائریکٹرز کی فنڈ ریزنگ کمیٹی کے چیئرمین سلیم رزاق تابانی نے شرکا کو بتایا کہ ہمارا مقصد پاکستان بھر کے لوگوں کو مفت اور معیاری علاج کی فراہمی کرنے کا مشن ہے۔ اس حوالے سے ہمیں سرکاری حکام، نجی پارٹنر، ڈونرز، میڈیا، کاروباری افراد اور رضاکاروں سے جو معاونت ملی ہے ہم اس کے لیے مشکور ہیں، تقریب کے ذریعے یہ پیغام پہنچانے کا مقصد ہے کہ آپ انڈس کے اغراض مقاصد کے بارے میں جان کر اس پیغام کو آگے پہنچائیں۔ اس فنڈز ریزنگ کمپین کا بنیادی خیال فرض اور فریضے پر مبنی ہے۔ جس کے تین پہلو ہیں۔ انڈس اسپتال عوام کو مفت اور معیاری علاج فراہم کرکے اپنا فرض ادا کررہا ہے۔ جبکہ عطیہ کرنے والے ذمے دارانہ انداز میں ادا کرکے اپنا فرض پورا کرسکتے ہیں تاکہ ان کے عطیہ سے زیادہ سے زیادہ افراد کی زندگیوں کو تبدیل کیا جاسکے۔ اس موقعے پر انہوں نے کورنگی کیمپس میں ہسپتال کی نئی عمارت کی تعمیر کے بارے میں بتایا کہ 1350 بستروں پر مشتمل یہ اسپتال نجی شعبے میں ملک کا سب سے بڑا اسپتال ہے۔
اس موقع پر انڈس اسپتال اینڈ ہیلتھ نیٹ ورک کے سی ای او ڈاکٹر عبدالباری خان کا کہنا تھا کہ جب اسپتال کا آغاز 14 برس پہلے کیا تو بیشتر افراد کہتے تھے کہ یہ چلے گا نہیں لیکن درحقیقت یہ ٹیم کی اجتماعتی کارکردگی کے ساتھ ساتھ مریضوں کی دعاؤں کا ثمر ہے کہ آج بلامعاوضہ تمام تر بیماریوں کے لیے علاج کی سہولت فراہم کی جارہی ہے ۔ انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ اس رمضان میں انڈس کی فنڈز ریزنگ مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔
آئی ایچ ایچ این کے ایگزیکیٹو ڈائریکٹر، کمیونیکیشن اینڈر ریسورس ڈیویلپمنٹ سید مشہود رضوی نے اس موقعے پر ایک پریزینٹینشن پیش کی، ان کے مطابق بلاشبہ انڈس اسپتال اینڈ ہیلتھ نیٹ ورک پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا پرائیوٹ سیکٹر میں مفت علاج کی سہولت فراہم کرنے والا اسپتال ہے جہاں ماہانہ ساڑھے 4 لاکھ افراد کا علاج کیا جاتا ہے۔ اب تک ساڑھے 10 ہزار بچوں کا کینسر کے لیے علاج کیا گیا، 15 ہزار مصنوعی اعضا فراہم کیے گئے، 100 بچوں کوکلیر امپلانٹ لگائے گئے، ذیابطیس کے 13 ہزار مریضوں کا علاج کیا گیا، انڈس کے قیام سے اب تک 8 لاکھ مریضوں کو اسپتال میں داخل کیا گیا، چودہ ملین مریضوں نے او پی ڈی سے فائدہ اٹھایا اور اب تک 16 ملین تشخیصی ٹیسٹ کیے گئے،اس اعتبار سے انڈس امید کی کرن بن کر نمودار ہوا ہے۔
سید مشہود رضوی کا مزید کہنا تھا کہ اس رمضان میں عطیے کا ہدف 14 اعشاریہ ایک ملین روپے کا ہے۔ اس رقم سے ناصرف 13 اسپتالوں پر مبنی نیٹ ورک چلایاجائے گا بلکہ چار ریجنل سینٹرز کا بھی نیٹ ورک فعال ہوگا۔ درحقیقت سالانہ ایک کروڑ 40 لاکھ عوام انڈس کی او پی ڈی کا رخ کرتے ہیں۔
مکمل تفصیلات کے لیے ویڈیو پر کلک کریں:
Discussion about this post