مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقی کی فلائی کمپنی ’ایئر عریبیہ‘ اور لیکسن گروپ کے اشتراک سے نئی ائیرلائن ’فلائی جناح‘ پاکستان میں متعارف کرائی جارہی ہے۔ جس پر وزیراعظم عمران خان نے بھی خوشی کا اظہار کیا۔ وزیراعظم کا کہنا ہے کہ یہ دونوں اداروں کے درمیان سرمایہ کاری کا بہترین قدم ہے، جس سے جہاں تیزی سے سیاحت میں اضافہ ہوگا، وہیں سرمایہ کاری کے فروغ کے حکومتی موقف کو بھی تقویت ملے گی۔ دوسری جانب معاشی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ نئی ائیر لائن پاکستانی معیشت میں اہم کردار ادا کرے گی، جس سے روزگار کے مواقع بھی جنم لیں گے۔
نئی ائیرلائن کہاں جائے گی؟
فی الحال ’فلائی جناح‘ کا مرکزی دفتر کراچی میں ہوگا، جب کہ اندرون ملک اس کی پروازیں ہوں گی، جس کے بعد اس کا دائرہ بین الاقوامی نیٹ ورک تک پھیلا یا جائے گا۔ جس کے ذریعے مسافروں کو کم قیمت میں بہترین سہولیات فراہم کرنے کا عزم ہے۔ بظاہر یہی نظر آرہا ہے کہ ’فلائی جناح‘ کے تحت پاکستانی سفر اور سیاحت کو فروغ دینا ہے۔ جس سے ملک کی اقتصادی ترقی میں نمایاں تبدیلی کا امکان ہے۔ ایئر عریبیہ کے چیئرمین شیخ عبداللہ بن محمد الثانی کا کہنا ہے کہ کم سفری لاگت کی ’فلائی جناح‘ کے آغاز پر پرجوش ہیں۔ یقین ہے کہ ’فلائی جناح‘ پاکستان کے ہوائی سفر کے شعبے کی قدر میں اور زیادہ اضافہ کرے گی۔ ساتھ ہی انہوں نے ’لیکسن گروپ‘ اور حکومت پاکستان کا بھی شکریہ ادا کیا۔ ’فلائی جناح‘ بہت جلد باقاعدہ اپنا آپریشن شروع کرنے جارہی ہے۔
ایئرعریبیہ کا سفر
ایئر عریبیہ نے اکتوبر2003میں اپنا سفر شروع کیا۔ اس وقت اس کے پاس 58نئے ائیر بس اور طیاروں کا مکمل فلیٹ موجود ہے۔ جو متحدہ عرب امارات، مراکش اور مصر کے 170 روٹس پر کام کر رہے ہیں۔
Discussion about this post