سڈنی میں ایشز سیزیر کے چوتھے ٹیسٹ کے 5 ویں روز اُس وقت ڈرامائی موڑ آیا جب ڈرا کی جانب بڑھنے والے اس معرکے میں انگلینڈ کی اوپر تلے وکٹیں دھڑا دھڑ گرنے لگیں۔ میزبان بالرز کھیل پر مکمل طور پر حاوی ہوگئےاور نظر یہی آنے لگا کہ انگلینڈ مسلسل چوتھے ٹیسٹ میں شکست سے دوچار ہوہی جائے گی۔ بالخصوص ایسی صورتحال میں جب مہمان ٹیم کا 8 واں کھلاڑی اُس وقت ساتھ چھوڑ گیا جب میچ کے آخری 2 اوورز باقی تھے۔ سب کو یقین تھا کہ جہاں 9 بلے باز ٹھہر نہ سکے تو وہاں اسٹیورٹ براڈ یا جیمز اینڈرسن کون سا تیر مار لیں گے۔ اسٹیورٹ براڈ کا سکینڈ لاسٹ اوور میں سامنا تھا آسٹریلوی اسپنر نتھن لیون سےلیکن بائیں ہاتھ کے ٹیل اینڈر نے کمال مہارت سے ان کی 6 گیندیں کھیل لیں۔
حالانکہ آسٹریلوی کپتان نے ماسوائے بالراور ایک فیلڈر کے سبھی کھلاڑیوں کو ان کے چاروں طرف کھڑا کردیا تھا۔ اب آزمائش تھی اینڈرسن کی ۔ جن کے چاروں طرف وکٹ کیپر سمیت 9 فیلڈرز کھڑے تھے۔ اسٹیو اسمتھ گیند ہاتھوں میں گھما رہے تھے، جنہیں یقین تھا کہ وہ اینڈرسن کی وکٹ لے کر اڑیں گے لیکن 239ٹیسٹ اننگز میں سب سے زیادہ 102 بار ناٹ آؤٹ رہنے والے اینڈرسن نے یہ خطرناک 6 گیندیں بھی جھیل کر انگلینڈ کو ہار سے دور ہی رکھا۔
"Shukar kar Anderson, Yasir Shah nai tha” #Ashes pic.twitter.com/k3KWYpAZur
— 𝓢𝓮𝓱𝓻𝓲𝓼𝓱 🇵🇰 (@itsmeSehrish) January 9, 2022
یاسر شاہ کی پھر یاد کیوں آئی ؟
سوشل میڈیا پر ہر کوئی سڈنی ٹیسٹ کی آخری اوور کے ساتھ 2017کے اُس ویسٹ انڈیز کے میچ کی تصاویر اور ویڈیو شیئر کررہا ہے۔ جس کے آخری ٹیسٹ کی آخری گیند پر یاسر شاہ نے ویسٹ انڈین بلے باز الزاری جوزف کی وکٹ حاصل کی تھی۔ کپتان مصباح الحق نے اس آخری وکٹ کے لیے اپنے تمام تر فیلڈرز کو بلے باز کے چاروں طرف کھڑا کردیا تھالیکن یاسر شاہ کی چکمہ دیتی گیند نے ناصرف پاکستان کو ٹیسٹ میں فتح دلائی بلکہ سیریز میں بھی کامیابی۔ یاسر شاہ نے اس اننگ میں 5 کھلاڑیوں کو شکار کیا تھا اور میچ میں 9 کھلاڑیوں کو ڈریسنگ روم کا رخ کرایا ۔
Only yasir shah can do this 😍💥.#WTC23#Ashes pic.twitter.com/ffqyABOV6b
— Ihtisham khattak (@Ihtishamkhatt16) January 9, 2022
جوزف کو آٓؤٹ کرنے کے بعد انہوں نے میدان میں چھلانگ لگاتے ہوئے کم و بیش پھسلنے کی اداکاری کی۔ جن کے پیچھے پیچھے پاکستانی کھلاڑی اس وکٹ حاصل کرنے پر یاسر شاہ کے ساتھ تھے۔ اسی گیند کی تصاویر اور ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے بیشتر صارفین نے سڈتنی ٹیسٹ کی تصویر کےساتھ لکھا کہ ہر کوئی یاسر شاہ نہیں ہوتا۔
مطلب یاسر شاہ میں ہی یہ خوبی تھی کہ وہ آخری اوور میں وکٹ حاصل کریں۔ دلچسپ بات ہے کہ اس سے پہلے بھی بھارت اور نیوزی لینڈ کے کان پور ٹیسٹ کے دوران سوشل میڈیا صارفین کو یاسر شاہ کی یاد ستائی تھی۔ جب بھارت کوآخری وکٹ گرانی تھی لیکن کم و بیش نو اوورز کرانے کے باوجود بھارتی ٹیم نیوزی لینڈ کے آخری دونوں بلے بازوں کو آٓؤٹ نہ کرسکے۔
Discussion about this post