فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا اہم اجلاس آج سے جرمن شہر برلن میں شروع ہوگیا ۔ جس میں اس پہلو پر بھی جائزہ لیا جائے گا کہ پاکستان کو گرے لسٹ سے نکلنا ہے کہ نہیں۔ اس سلسلے میں وزیرخارجہ بلاول بھٹو اور وزیر مملکت حنا ربانی کھر کے حالیہ سفارتی دوروں میں خوش آئند پیش رفت ہوئی ہے پاکستان نے سفارتی سطح پر خود اس لسٹ سے باہر کرنے کے لیے تمام ترتعلقات کا استعمال کیا ہے۔ اسی تناظر میں امکان یہی ہے کہ پاکستان کا نام ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکل جائے گا۔
بلاول بھٹو اور حنا ربانی کھر کے حالیہ دوروں پر اقوام عالم کو اس بات پر بھی قائل کرلیا گیا ہے کہ فیٹف ایکشن پلان کے تقریباً تمام نکات پر عملدرآمد ہوچکا ہے صرف سزاؤں کے حوالے سے عملدرآمد ہونا باقی ہے اور اس حوالے سے پاکستان پراسیکیوشن اور تمام متعلقہ قانونی ترامیم کرچکا ہے۔ 17 جون تک جاری رہنے والے فیٹف کے اس اجلاس میں پاکستان کے بارے میں شرکا کو یہ بھی معلوم ہوگا کہ پاکستان نے 34 میں سے 32 نکات پر عمل درآمد کرلیا ہے۔ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایف اے ٹی ایف کے صدر مارکوس پیلائر کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن منی لانڈرنگ کے خلاف جاری جنگ میں گیم چینجر کا کردار ادا کر سکتی ہے، ٹومیشن، بلاک چین ٹیکنالوجی، آرٹیفیشل اینٹلی جننس اور بڑے پیمانے پر موجود ڈیٹا سمیت دیگر جدید ٹیکنالوجی کے وسائل ٹیررازم فنانسنگ و منی لانڈرنگ کی کھوج لگانے اس کی روک تھام اور منی لانڈرنگ و ٹیررازم فنانسنگ کو منطقی انجام تک پہنچانے میں اہم کردارادا کریں گے۔
Discussion about this post