اس عظیم الشان شادی کے دلہا 40برس کے جارج رومنو تھے جنہوں نے اپنے سے صرف ایک سال چھوٹی اطالوی منگیتر وکٹوریا بیٹرانی کے ساتھ زندگی بھر کے نئے سفر کی شروعات کی۔ یہ بیاہ اس اعتبار سے بھی بڑی اہمیت کا حامل رہا کہ ڈیوک جارج ایک صدی بعد پہلے روسی شاہی خاندان کے فرد تھے، جو اس رشتے میں بندھے تھے۔ روس میں ایک طویل عرصے تک بادشاہت رہی اور پھر 1917کے بعد یہاں بادشاہت کا خاتمہ ہوا، جس کے نتیجے میں عوامی نمائندوں کو حکومت سازی کا موقع ملا۔ گو کہ ڈیوک جارج اور وکٹوریا نے 24ستمبر کو باقاعدہ شادی کرلی تھی لیکن مذہبی رسومات کی ادائیگی کے لیے ایک بار پھر پیٹرسبرگ میں اس تقریب کو ادا کیا گیا۔
جس میں روس ہی نہیں دنیا کے بھر کے دولت مند افراد نے شرکت کی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شادی کی یہ تقریبات 2دن تک جاری رہیں گی۔ جس میں مشہور و معروف فن کار اپنی پرفارمنس کریں گے۔
شاہی خاندان میں داخل ہونے والی وکٹوریا نے ان یادگار لمحات میں غیر معمولی تیاری کی۔ان کے ہار اور تاج 27قیراط کا خالص سونا جبکہ438ہیروں سے آراستہ تھا، اسی طرح ان کے سر پر سجا تاج بھی خاصا حسین اور مہنگا تھا جبکہ ان کے عروسی لباس میں بھی جابجا ہیرے اور سونے کا باریک اور نفیس کام کیا گیا تھا۔روسی شاہی خاندان میں آخری شادی 1901میں گرانڈ ڈیوک مائیکل کی ہوئی تھی،ا س لیے ڈیوک جارج کی اس شادی پر عوام کا جوش و خروش عروج پر رہا۔
مزید دلچسپ خبریں پڑھیں:
Discussion about this post