قدرتی مناظر سے مزین تصاویر کے اس مقابلے میں دنیا بھر سے ایک لاکھ سے زیادہ تصاویر آئی تھیں۔ جن کے ہر فوٹوگرافر کی خواہش تھی کہ انہیں نیچر کنزروینسی ایوارڈ 2021مل جائے۔
منصفین کو سب سے زیادہ جو تصویر پسند آئی وہ گوریلے کی، جو سینکڑوں تتلیوں کو بڑی حیرانی کے ساتھ دیکھ رہا تھا۔ یہ خوبصورت منظر برطانوی فوٹو گرافر انوپ شاہ نے سینٹرل افریقین ری پبلک میں کیمرے میں قید کیا تھا۔ جبھی اس تصویر کو پہلا ایوارڈ ملا۔ لینڈ اسکیپ کیٹگری میں برازیل میں ہونے والی خشک سالی میں اتاری گئی وہ تصویر بازی لے گئی۔ جس میں ایک چھپکلی کی سوکھی ہوئی لاش نظر آرہی ہے۔
اسی طرح واٹر کیٹگری میں 2019میں بنگلہ دیشی فوٹو گرافر قاضی عارف کی اُس تصویر کے حصے میں آیا، جس میں پانی کی موٹی سی دھار کے پس منظر میں کسان کا سایہ تھا۔
آئس لینڈ میں ڈرون سے اتاری گئی واٹر فال کی تصویر کو بھی انعام ملا۔اسی کیٹگری میں اعزازی ایوارڈ ویتنام میں اتاری گئی، اُس تصویر کو ملا جس میں نہر میں کشتی اور ڈھیر سارے پتوں کی عکاسی کی گئی۔ بات کی جائے پیپلز چوائس ایوارڈ کی تو بھارت میں مون سون سے پہلے درخت کے گرد جمع ہونے والے جگنوؤں کی ہے۔ جو پوری آن و شان سے جگمگا رہے ہیں۔
پیپلز اینڈ نیچر فرسٹ کیٹگری میں پہلا ایوارڈ انڈونیشیا میں ایک اورینگوٹان کے آپریشن کے منظر پر ملا۔ مقابلے میں کئی اور دلکش اور حسین تصاویر ایوارڈز کی حقدار ٹھہریں۔ جن میں قدرت کے بے شمار رنگ ہر کسی کو بھا ئے۔
نیچر کنزروینسی ہر سال فطری مناظر سے آراستہ تصاویر کے درمیان مقابلہ کراتی ہے۔ جس میں دنیا بھر کے فوٹوگرافر اپنی کاوشوں کے ساتھ شرکت کرتے ہیں۔
Discussion about this post