برطانوی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے بڑے قد و قامت والے چوہے گھروں کے سیوریج پائپ سے گھستے ہیں اور پھر بیت الخلا سے باہر نکل کر حملہ آور ہورہے ہیں۔کہا جارہا ہے کہ یہ دیوہیکل چوہے دراصل کورونا وائرس کے نتیجے میں لاک ڈاؤن کے بعد گھروں میں گھس رہے ہیں کیونکہ انہیں کھلے مقامات، دکانوں اور بند ریستوران پر کھانے پینے کی اشیا جو نہیں ملیں۔اب بڑے پیمانے پر ایسے افراد کی خدمات حاصل کی جارہی ہیں جو اِن چوہوں کو مارسکیں۔

کئی برطانوی شہریوں کو کہنا ہے کہ وہ بیت الخلا استعمال کرتے ہوئے خوف زدہ ہیں، وہ بھی ا س لیے نجانے کب اور کہاں سے کون سا چوہا اُن کے سامنے آکھڑا ہو۔رینگنے والے کیڑوں کو مارنے والی ایک کمپنی کے مطابق حالیہ دنوں میں اُن کے پاس سب سے زیادہ کالز، اُنہی افراد کی آرہی ہیں، جن کے گھروں پر موٹے موٹے چوہوں نے ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں۔بیشتر شہریوں کا کہنا ہے کہ یہ چوہے گھر کے کونے کدروں میں گھوم پھر رہے ہوتے ہیں۔ایسے میں شہریوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ اگر وہ اراضی پر چوہوں کو دیکھ چکے ہیں تو پالتو جانوروں کو باہر کھانا مت کھلائیں کیونکہ ہوسکتا ہے کہ چوہے ان جانوروں پر حملہ کردیں اور کھانا بھی لے اڑیں۔اس سلسلے میں ایک والد نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ اُس کے بچے باہر جانے سے خوف زدہ ہیں کیونکہ انہوں نے باغ میں بلیوں کے سائز کے چوہے دیکھے۔

زیادہ تر شکایتیں یہ موصول ہورہی ہیں کہ یہ موٹے موٹے چوہے عام طور پر بیت الخلا میں نظر آتے ہیں، جہاں وہ گھر کے باورچی خانے سے چیزیں چرا کر لاتے ہیں۔ کئی نے اس تشویش کا اظہار کیا ہے کہ اگر بروقت کارروائی نہ کی گئی تو کہیں طاعون جیسی بیماری نہ پھیل جائے۔
برطانوی اداکار مسٹر بین کے ہم شکل کے بارے میں جانیں :
Discussion about this post