حکمراں برطانوی کنزرویٹو رکن پارلیمنٹ سر ڈیوڈ ایمس کو حملہ آور نے اس وقت نشانہ بنایا، جب وہ ایسکیس میں چرچ میں تھے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ 25سال کے شخص کو قتل کے الزام میں گرفتار کرلیا ہے جبکہ اس کے پاس سے چاقو بھی برآمد ہوا ہے۔ جس سے تفتیش بھی جاری ہے۔69برس کے رکن پارلیمنٹ کو زخمی حالت میں قریبی اسپتال لایا گیا، جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ حملہ آور نوجوان نے پے در پے سرڈیوڈ پر چاقو کے وار کیے۔ سر ڈیوڈایمس 1983سے رکن پارلیمنٹ ہیں۔ وہ ساؤتھینڈ ویسٹ حلقے کی نمائندگی کرتے ہیں۔وہ دوسرے رکن پارلیمنٹ ہیں، جن کا قتل ہوا۔ اس سے قبل 2016میں ویسٹ یار کشائر میں لیبر پارٹی کے ایم پی جوکاس کو گولی مار کر ہلاک کیا گیا تھا۔ اسی طرح ایم پی اسٹفین ٹمز پر 2010میں دو بار چاقو سے حملہ کیا گیا لیکن وہ صحت یاب ہوگئے۔ سر ڈیوڈ پر یوں کھلے عام قاتلانہ حملے کے بعد برطانیہ میں ارکان پارلیمنٹ کی سیکوریٹی پر سوال اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ سابق وزیراعظم اور کنزرویٹو پارٹی کے رہنما ڈیوڈ کیمرون نے ٹوئٹ کرکے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا۔ ان کے مطابق ڈیوڈ ایک مہذب اور مخلص انسان تھے، جو کچھ ہوا اس پر الفاظ اظہار کے لیے ساتھ نہیں دے رہے۔ لندن کے میئر صادق خان کا کہنا ہے کہ سر ڈیوڈ عظیم عوامی خدمت گزار تھے۔ یہ ایک خوف ناک واقعہ ہے۔ برطانوی سیکریٹری صحت ساجدجاوید کے مطابق سر ڈیوڈ عظیم انسان، دوست اور لاجواب رکن پارلیمنٹ تھے۔
Discussion about this post