اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستان کی موثر انداز میں نمائندگی کرنے والی صائمہ سلیم دنیا بھر کی توجہ کا مرکز بن گئی ہیں۔ حالیہ اجلاس میں جس بہترین انداز میں صائمہ سلیم نے دنیا بھر کے سامنے بھارتی مظالم بالخصوص مقبوضہ کشمیرکے بیان کیے، اُس نے اُن کی کامیاب سفارت کاری کو بھی نمایاں کیا۔ بینائی سے محروم صائمہ سلیم نے بھارتی سفارتی وفد کی تقریر کے جواب میں کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کو اندرونی معاملہ قرار دیتا ہے، جبکہ ایسا نہیں ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت اقوام متحدہ کی طے شدہ قراردادوں کے مطابق عمل کرانے سے اب تک فرار حاصل کیے ہوئے ہے۔
اقوام متحدہ کے 76 ویں اجلاس کے موقع پر بھارتی نمائندے کے بیان کے جواب میں پاکستان نے کہا ہے مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کے زیر تسلط عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے۔#PakistanAtUNGA#UNGA #KashmirInUNGA pic.twitter.com/yuJn4KZCRP
— PTV News (@PTVNewsOfficial) September 25, 2021
بھارت کشمیریوں کو اُن کا حق خود ارادیت نہیں دے رہا بلکہ اُن پر مظالم کے پہاڑ ڈھائے جارہے ہیں۔ بینائی سے محروم پاکستانی سفارت خار صائمہ سلیم کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں ہی نہیں بھارت مسلمانوں کے خلاف اپنے ملک میں بھی آر ایس ایس کی سوچ پر عمل کرتے ہوئے اُن پر زمین تنگ کررہا ہے۔
— PTV News (@PTVNewsOfficial) September 25, 2021
سوشل میڈیا پر صائمہ سلیم کا چرچا ہے، جن کے ٹھوس موقف نے دنیا کوایک بار پھر باور کرایا ہے کہ پاکستا ن پڑوسی ممالک سے امن کا خواہش مند ہے اور مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے پر زور دیتا رہے گا۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کی پذیرائی
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ٹوئٹر پیغام میں صائمہ سلیم کی تعریف کرتے ہوئے لکھا کہ صائمہ سلیم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں جس طرح بھارت کو بے نقاب کیا ہے۔ ان کے انداز سے ایسا محسوس ہورہا تھا کہ ان کا دل سب کچھ دیکھ رہا ہے۔ بلاشبہ صائمہ سلیم ہمیں آپ پر فخر ہے۔
Saima Saleem exercising right of reply in UNGA, Saima is visually impaired but way she spoke seems her heart can see everything, you have made us proud @SSaima11 Thank you @PakistanUN_NY @ForeignOfficePk https://t.co/y15xOzvBPr
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) September 25, 2021
صائمہ سلیم کون ہیں؟
صائمہ سلیم 1987میں پیدا ہوئیں۔ انگریزی ادب میں ایم اے اور ایم فل کی ڈگری حاصل کی اورپھر سی ایس ایس کے امتحان میں شرکت کرتے ہوئے پہلی پوزیشن حاصل کی۔ 2009سے صرف 32سال کی عمر سے وزارت خارجہ میں خدمات دیتی رہیں۔ 2013میں جنیوا میں اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مشن کی دوسری سیکریٹری مقرر ہوئیں۔ وہ پاکستان کی پہلی بینائی سے محروم سفارت کار ہونے کا درجہ رکھتی ہیں۔
Discussion about this post