اتوار کو سابق وزیراعظم اور تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے ایک ملازم کو شہباز گل نے میڈیا کے سامنے پیش کیا۔ جس کے متعلق اُن کا دعویٰ تھا کہ یہ متعلقہ شخص عمران خان کے کمرے میں ڈیوائس لگا کر جاسوسی کرنا چاہتا تھا اور اس مقصد کے لیے اس کو بھاری معاوضہ بھی ادا کیا گیا تھا۔ عمران خان نے اس ملازم کو معاف کردیا تھا۔
The Bani Gala ‘spy’ kicked out pic.twitter.com/2o5ytD9eSS
— Murtaza Ali Shah (@MurtazaViews) June 26, 2022
دوسری جانب اسلام آباد پولیس نے بذریعہ ٹوئٹ بتایا تھا کہ نیوز چینل اے آر وائے کے رپورٹر نے ایک شخص کو پولیس کے حوالے کیا ہے جو ٹھیہک سے بات نہیں کرسکتا۔ جس وجہ سے اس کی شناخت بھی نہیں ہوسکی۔ متعلقہ شخص کی جسمانی اور دماغی حالت جاننے کے لیے میڈیکل ٹیسٹ کروایا جائے گا۔ اسلام آباد پولیس کے مطابق اس شخص کو ہفتے سے بنی گالہ ہاؤس میں گرفتار رکھا گیا تھا۔ اس کیس میں رپورٹر کی جانب سے کوئی شواہد یا تفصیل فراہم نہیں کی لیکن اسلام آباد پولیس پھر بھی تحقیقات کررہی ہے۔ اسی طرح اسلام آباد کیپٹل پولیس نے رات گئے ایک اور ٹوئٹ میں بتایا کہ بنی گالہ ہاؤس میں تعینات ملازمین کی فہرست ابھی تک فراہم نہیں کی گئی۔
اسلام آباد کیپیٹل پولیس کو بنی گالہ ہاؤس میں تعینات ملازمین کی لسٹ ابھی تک فراہم نہیں کی گئی۔
ملازمین کی لسٹ دینے کے حوالے سے اسلام آباد پولیس نے عمران خان سے متعدد بار درخواست کی۔قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لئے بنی گالہ ہاؤس میں کام کرنے والےملازمین کی شناخت ایک چیلنج ہے۔
1/2— Islamabad Police (@ICT_Police) June 26, 2022
ملازمین کی فہرست دینے کے حوالے سے اسلام آباد پولیس نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے متعدد بار درخواست کی۔قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لئے بنی گالہ ہاؤس میں کام کرنے والےملازمین کی شناخت ایک چیلنج ہے۔ جب تک ملازمین کی مکمل فہرست فراہم نہیں کی جاتی ان کا بیک گراونڈ معلوم نہیں کیا جاسکتا۔
Discussion about this post