اسلام آباد میں سیکیورٹی ڈائیلاگ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے میزائل کا پاکستان میں گرنا انتہائی تشویش کا باعث ہے۔ پاکستان نے بھارت کے میزائل گرنے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ غیر ذمے دار ایٹمی طاقت کے پاس سپر سانک میزائل کا ہونا خطر ناک ہے۔ بھارت کو ہمیں ثبوت دینا ہو گا کہ اس کا اسلحہ محفوظ ہے اور اس کی بہتر نگہداشت کی جا رہی ہے۔ پاکستان مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ڈائیلاگ اور ڈپلومیسی پر یقین رکھتا ہے۔ پاکستان چاہتا ہے کہ بھارت کے ساتھ آبی تنازعہ بھی ڈائیلاگ سے حل ہو۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ پاکستان سب کے ساتھ مل کر چلنا چاہتا ہے۔ پاکستان یوکرین بحران کے لیے سیز فائر اور ڈائیلاگ پر یقین رکھتا ہے۔ روس اور یوکرین کے درمیان جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ پاکستان کسی کیمپ پالیٹکس پر یقین نہیں رکھتا۔ یوکرین بحران کے باعث افغان عوام کو نہ بھلایا جائے۔ پاکستان نے عالمی برادری سے مل کر افغانستان کی مدد کی۔ افغان عوام کی مدد کے لیے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ پاک فوج نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم کردار ادا کیا۔ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جانیں گنوائیں اور مالی نقصان اٹھایا۔آخری دہشت گرد کے خاتمے تک کوشش جاری رہے گی۔ آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کے مطابق ہم پرامن اور خوش حال پاکستان کے لیے پرعزم ہیں۔ مقاصد کے حصول کے لیے ملک کے اندر اور باہر امن کی ضرورت ہے۔
Discussion about this post