خواتین کے لیے غیر محفوظ سمجھے جانے والے شہر نئی دہلی میں ایک اور دل دہلانے والی عصمت دری کی درد ناک داستان، جہاں دو سالہ بچے کی ماں کو پڑوسیوں نے اغواء کیا جہاں مردوں اور نوعمر لڑکوں نے اجتماعی زیادتی کے بعد بدترین جسمانی اور ذہنی اذیت کا نشانہ بھی بنایا۔ نفرت کی آگ میں جلتے پڑوسیوں کی دردندگی اور سفاکی کی انتہا صرف یہی تک نہیں تھی بلکہ جرم کی اس دل دہلانے والی داستان میں ملزمان کی رشتے دار خواتین نے بھی بھرپور ساتھ دیا۔ سوشل میڈیا پر وائرل گردش کرتی ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خواتین ٹولے کی صورت میں 20 سالہ متاثرہ خاتون کو مار پیٹ رہی ہیں، متاثرہ خاتون کے بال کاٹ دیے گئے ہیں جبکہ اس کے چہرے پر کالک مل کر گلی اور جوتوں ہار پہنا کر محلے میں بھی گھمایا جاتا ہے جس کے بعد ظالم خواتین کا ٹولہ متاثرہ خاتون کو اس کے 2 سالہ بچے سمیت گھر سے بے دخل بھی کردیتی ہیں۔ اس دل خراش واقعے کے دوران بے حسی اور بزدلی کا یہ عالم تھا کہ دیکھنے والے راہ گیروں میں سے بہت سے نہ صرف خوشی کا اظہار کر رہے تھے بلکہ اپنے اپنے موبائل فونز کے ذریعے اس واقعے کی ویڈیوز بھی بنا رہے تھے۔
कस्तूरबा नगर में 20 साल की लड़की का अवैध शराब बेचने वालों द्वारा गैंगरेप किया गया, उसे गंजा कर, चप्पल की माला पहना पूरे इलाक़े में मुँह काला करके घुमाया। मैं दिल्ली पुलिस को नोटिस जारी कर रही हूँ। सब अपराधी आदमी औरतों को अरेस्ट किया जाए और लड़की और उसके परिवार को सुरक्षा दी जाए। pic.twitter.com/4ExXufDaO3
— Swati Maliwal (@SwatiJaiHind) January 27, 2022
سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے انسانیت سوز واقعے کی سرزنش کے بعد نئی دہلی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے متاثرہ خاتون اور اس کے بچے کو ریسکیو کرلیا ہے جبکہ جرم کی اس داستان میں اب تک خواتین سمیت 11 افراد سلاخوں کے پیچھے بھی کیے جاچکے ہیں۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق واقعہ ذاتی دشمنی میں کیا گیا جہاں ملزمان کے ایک 16 سالہ نوجوان رشتے دار نے متاثرہ خاتون کی جانب سے شادی کی پیشکش ٹھکرانے پر ٹرین کے سامنے کود کر خودکشی کرلی تھی جس پر پڑوسیوں نے متاثرہ خاتون کے ساتھ انتقاماً بدلہ لیا۔
Discussion about this post