انسانی حقوق کی نمایاں اور عالمی تنظیم ” ایمنسٹی ” نے بھارتی ریاست مدھیہ پردیش مں مسلمانوں کے گھر اور دکانیں گرانے کی مہم کو روکنے کا مطالبہ کردیا ہے۔ ایمنسٹی انڈیا کا کہنا ہے کہ مدھیہ پردیش کے شہر کھارگون میں ہندوؤں کے تہوار کے دوران بڑے پیمانے پر مسلمانوں کی املاک کو گرایا گیا۔
ایمنسٹی انڈیا نے بھارتی حکومت کے اس عمل پر گہری تشویش کا اظہار کرکے اس مہم کو روکنے کا کہا ہے۔ ایمنسٹی کے مطابق ہندوؤں کے تہوار کے دوران مسلمانوں پر حملے کیے گئےجبکہ مسلمانوں کی آبادی کو خاص طور پر نشانہ بنایا گیا۔ مسلمانوں کے گھروں اور دکانوں کو مسمار کیا جارہا ہے۔ ریاستی حکام اس عمل کو انسداد تجاوزات کا نام دے رہے ہیں لیکن نشانہ صرف مسلمانوں کی املاک کو ہی بنایا جارہا ہے۔
ایمنسٹی کے مطابق یہ طرز عمل فسادات کا باعث بن سکتا ہے۔ اسی طرح قانون کی حکمرانی کے لیے بڑا دھچکہ ہے۔ جان بوجھ کر مسلمانوں کے گھروں اور دکانوں کو گرانا بین الاقوامی انسانی حقوق کے قانون کی خلاف ورزی ہے۔ بھارتی حکام انہدام کی گئی املاک پر غیرجانبدارنہ تحقیقات کریں۔ اگر ایسا نہ کیا تو اس عمل سے ملک بھر میں فرقہ وارانہ فسادات بڑھ سکتے ہیں۔
On the demolition of homes in Khargone, Madhya Pradesh pic.twitter.com/7aCLWFZs5M
— Amnesty India (@AIIndia) April 14, 2022
مدھیہ پردیش میں ہوا کیا تھا؟
چند دنوں قبل کھارگون میں اس وقت ہنگامہ شروع ہوگیا جب ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن نے 16 گھروں اور 29 دکانوں کو مسمار کردیا۔ بدقسمتی سے یہ ساری املاک مسلمانوں کی تھیں۔ جس پرمسلمانوں نے شدید احتجاج کیا۔ حکام یہی دعویٰ کرتے رہے کہ وہ انسداد تجاوزات مہم کررہے ہیں اور یہ تمام تر ارآضی قبضے پر بنائی گئی تھی۔ جبکہ مسلمانوں کا کہنا ہے کہ انہیں صرف اس لیے انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جارہا ہے کیونکہ چند دن پہلے ہندوؤں کے تہوار کے موقع پر مسلمانوں کی آبادی پر حملہ کیا گیا ۔ عبادت گاہوں کا تقدس پامال کیا،
جس کے جواب میں مسلمانوں نے احتجاج کیا اور اب اسی بات کا انتقام لیا جارہا ہے۔ مسلمانوں کا شکوہ ہے کہ انتہا پسند ہندوؤں کے ساتھ مل کر پولیس ان پر بری طرح تشدد کررہی ہے۔
"Bahut maara mujhe fir main behosh ho gayi, tum dekh lete to rona aata tumko bhi.”
Maqsooda says she was brutally beaten by cops while she was on Ramadan fast, claims her son & grandson were arrested after #Khargone violence. @hrishikesh____ reports#IndianMuslimsUnderAttack pic.twitter.com/BSlWlnjvqa
— Meer Faisal (@meerfaisal01) April 14, 2022
Discussion about this post