بھارتی کرکٹ ٹیم کے نئے کوچ راہول ڈریوڈ اور کپتان روہیت شرما نے جب سے عہدے سنبھالے ہیں، وہ ٹیم میں تبدیلیاں لانے کی کوشش میں مصروف ہیں۔ بھارتی ذرائع ابلاغ میں یہ خبر بھی گردش میں ہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ نے تمام کرکٹرز کو پابند کیا ہے کہ پرفارمنس اور فٹنس بہتر کرنے کے لیے وہ صرف ’حلال‘ گوشت کا استعمال کریں گے۔ کھلاڑیوں پر گائے کا گوشت اور دیگر حرام جانوروں کے گوشت کھانے پر مکمل پابندی ہوگی۔ بی سی سی آئی کے اس فیصلے کو اس تناظر میں دیکھا جارہا ہے کہ وہ گوشت جو ’ہلال‘ طریقے سے ذبح نہیں ہوتا، وہ کھلاڑیوں کی فٹنس اور پرفارمنس کو متاثر کررہا ہے۔ یعنی جانور کو جھٹکا دے کر ذبح کرنے والے گوشت پر بندش ہوگی۔ کہا جارہا ہے کہ یہ اقدام ایک تحقیق کا نتیجہ ہے۔
بورڈ نے کھلاڑیوں پر زور دیا ہے کہ وہ نئے طے شدہ ’ڈائٹ پلان‘ پر سختی کے ساتھ عمل کریں۔بھارتی ذرائع ابلاغ سے منظر عام پر آنے والے اس فیصلے کی بورڈ کی جانب سے واضح طور پر کوئی اعلامیہ جاری نہیں ہوا لیکن یہ خبر بورڈ کے ذرائع سے جاری ہوئی ہے۔ بھارتی بورڈ سمجھتا ہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں کھلاڑیوں کا چاک و چوبند نہ رہنے کی وجہ ایک وجہ ’حلال‘ کھانوں سے دور رہنا سمجھا جارہا ہے۔ بورڈ نے اُن کھلاڑیوں کو جو گوشت کا استعمال نہیں کرتے، اس بات کی آزادی دی ہے کہ وہ سبزیاں کھاسکتے ہیں۔
بھارتی پرستاروں کا ردعمل
بھارتی سوشل میڈیا کا رخ کیا جائے تو وہاں اس فیصلے پر انتہائی ناراضگی کااظہار کیا گیا۔ بورڈ ہدف تنقید پر ہے اور بیشتر انتہا پسندوں کا کہنا ہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ کیا یہ نہیں جانتا کہ اس کی ٹیم میں زیادہ تر غیر مسلم کھلاڑی ہیں کیا وہ بھارت کو اسلامی ریاست بنانے کی تیاری کررہا ہے۔صارفین تو اس بات پر بھی آگ بگولہ ہیں کہ بورڈ کیوں حلال کھانوں کو فروغ دے رہا ہے۔ اس سلسلے میں باقاعدہ طور پر سوشل میڈیا پر مختلف ہیش ٹیگ گردش میں ہیں۔
کچھ تنگ نظروں نے تو یہاں تک اعلان کردیا کہ ’حلال‘ کھانوں کا باقاعدہ بائی کاٹ کیا جائے۔ کئی بھارتی صارفین نے بورڈ کے فیصلے کو عجیب و غریب منطق قرار دیا۔ جبکہ کچھ ایسے بھی ہیں جو سمجھتے ہیں کہ ’حلال‘ کھانوں سے ہی کھلاڑیوں کی پرفارمنس میں نکھار آئے گا۔ اس سلسلے میں وہ پاکستانی کھلاڑیوں کی مثال بھی دے رہے ہیں۔ جبکہ باشعور بھارتیوں کا کہنا ہے کہ سائنسی تجربات کی روشنی میں دیکھا جائے تو ’حلال‘ کھانے ہی انسان کے اندر قوت برداشت، قوت مدافعت اور بہتر کارکردگی بڑھانے کا باعث بنتے ہیں۔ اسی لیے کرکٹ بورڈ نے عقل کا استعمال کرتے ہوئے کسی بھی طرح جذباتی فیصلہ نہیں کیا۔
Discussion about this post