نئی دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں اتوار کو اُس وقت بھارتی ہندو انتہا پسندوں نے دنگا فساد برپا کردیا جب یونیورسٹی کے احاطے میں ” نان ویج کھانا ” کی پارٹی ہورہی تھی۔ ہندو طلبہ تنظیم اکھل بھارتیا ودیارتھی پریشد کے غنڈوں نے حمہ کرکے کئی طالب علموں کو بری طرح لہولہان کردیا۔ اے بی وی پی کے غنڈوں نے طالب علموں کو ہی نہیں ہوسٹل میں میس سیکریٹری کو بھی مارا پیٹا۔ انتہا پسند طلبہ تنظیم کا کہنا تھا کہ وہ کسی صورت میں ” نان ویج ” کھانا سرو نہیں کرنے دیں گے۔ اس غنڈا گردی میں کئی طالب علم زخمی ہو کر اسپتال پہنچے ہیں۔ پولیس نے اس سارے معاملے پر خاموشی اختیار رکھی۔
ABVP hooligans stopped residents inside JNU from having non Veg food
ABVP also assaulted the mess secretary of the Hostel.
Unite against the hooliganism unleashed by ABVP inside campus premises.https://t.co/3MpRE9zXn4 pic.twitter.com/Fy3HU7qg8J
— Aishe (ঐশী) (@aishe_ghosh) April 10, 2022
دوسری جانب زخمی طالب علموں کا موقف ہے کہ اے بی وی پی کے غنڈے کون ہوتے ہیں جو اب یہ بتائیں کہ انہیں کون سا کھانا کھانا ہے کون سا نہیں؟ یاد رہے کہ اس سے قبل بھی جواہر لال نہرو یونیورسٹی پر ہندو انتہا پسند کسی نہ کسی معاملے پر حملہ آور ہوچکے ہیں۔ جس کے دوران وہ کبھی مسلمان اور کبھی باشعور سیکولر طالب علموں کو تشدد کا نشانہ بناچکے ہیں۔
Discussion about this post