گزشتہ 2روز سے بھارتی شمالی علاقے تری پورا میں خوف ناک ہندو مسلم فسادات برپا ہیں۔ کئی ہندو انتہا پسند تنظیموں اکٹھی ہو کر مسلم آباد ی پر حملے کررہی ہیں۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق مسلمانوں کے مکانات اور قیمتی املاک کو نذر آتش کیا جارہا ہے۔ ہندو انتہا پسند تنظیموں وشواہندو پریشد، ہندوجاگرن منچ، بجرنگ دل اورآر ایس ایس کے شرپسندوں نے اب تک 6مساجد پر حملے کیے ہیں جبکہ مقامی مسلم رہنماؤں کا دعویٰ ہے کہ 12مساجد کو جلادیا گیا ہے۔
The situation in Tripura is very worrying, there 12 mosques were burnt, the houses of Muslims are being attacked by saffron terrorists. #StopAttackingTripuraMuslims pic.twitter.com/3z8BoVwW6U
— Dr Mohd Shakir Khan (30K) (@prof_shak) October 23, 2021
مسلمانوں کی عبادت گاہوں پر جتھے بنا کر حملے کیے جارہے ہیں، جبکہ کئی مسلمانوں کو مار مار کر لہولہان بھی کردیا گیا ہے۔ ہندو انتہا پسندوں کے ان دنگے فسادات کے دوران پولیس انہیں اب تک روکنے میں ناکام رہی ہے۔
کئی مسلمانوں کا شکوہ ہے کہ پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے اور شرپسندوں کو مسلم آبادی پر حملوں سے باز رکھنے کے لیے اب تک اُس نے کچھ نہیں کیا۔کئی مقامات سے یہ بھی اطلاعات مل رہی ہیں کہ ہندو انتہا پسندوں نے امن و امان برقرار رکھنے کی کوشش کی تو آر ایس ایس اور دیگر انتہا پسند تنظیموں کے غنڈوں نے اُن پر بھی حملے کیے
۔ بھارتی مسلمانوں کے مطابق مساجد میں ’جے شری رام‘ کا نعرہ لگاتے ہوئے ہندو انتہا پسند گھس رہے ہیں، جہاں توڑ پھوڑ کرتے ہیں اور نمازیوں کو بری طرح مارا پیٹا جارہا ہے۔ مسلم آبادی والے علاقوں میں خوف اور ہراس کی کیفیت ہے۔ جہاں رات بھر نوجوان پہرے دے کر اپنی حفاظت کو یقینی بنا رہے ہیں۔
بنگلہ دیش کے واقعات کا ردعمل
ہندو انتہا پسندبرملا یہ کہہ رہے ہیں کہ اُن کا یہ احتجاج بنگلہ دیش میں ہونے والے فرقہ وارانہ واقعات کا ردعمل ہے۔ وہ کسی صورت مسلمانوں کا وجود بھارت میں برداشت نہیں کریں گے۔ ریاست تری پورا کی سرحدیں، بنگلہ دیش کی سرحد سے ملتی ہیں اور ہندو انتہا پسندوں کا مطالبہ ہے کہ بھارت میں رہنے والے مسلمان، بنگلہ دیش کا رخ کریں۔
Discussion about this post