گزشتہ ہفتے ریاست کرناٹک شہر کندپور میں 25 طالبات کو اس لیے کالج میں داخلے کی اجازت نہیں ملی کیونکہ وہ حجاب زیب تن کیے ہوئے تھیں۔ جس پر ان طالبات نے احتجاج اور مظاہرے بھی کیے، جن کی حمایت میں باشعوربھارتی ہندو بھی اٹھ کھڑے ہوئےلیکن اب لگتا ہے کہ ان کا جواب دینے کے لیے بھارتی انتہا پسندوں نے گٹھ جوڑ کرلیا ہے۔ دو دن پہلے متعلقہ کالج کی ہندو طالبات آر ایس ایس کے مخصوص زعفرانی رنگ کا کپڑا گلے میں ڈال کر کالج میں داخل ہوئیں۔اور انتہا پسندوں نے اس عمل کو سراہا کراتے ہوئے تبدیلی قراردیا۔
Its revolution!
Jai Shri Ram 🚩#NoHijab pic.twitter.com/Gk6cDehvNL— Venkatesh Bung (@VenkateshBung) February 5, 2022
جس سے بھی تسلی نہیں ہوئی تو اب پورے بھارت میں سوشل میڈیا کے ذریعے ” یس ٹو یونیفارم نو ٹو حجاب ” کی مہم چلائی جارہی ہے۔ جس کا مقصد صرف یہ ہے کہ مسلم طالبات کو حجاب کے استعمال سے روکا جائے۔
انتہا پسندی کی دلدل میں دھنسے بھارتی ہندو، مسلم طالبات کے اس عمل کو ” حجاب جہاد” سے تعبیر دے رہےہیں۔ اس سلسلے میں بڑے پیمانے پربھارت بھر میں یہ مہم عروج پرہے۔ مقصد صرف یہی ہے کہ مسلم طالبات کو بس تعلیم حاصل نہ کرنے دی جائے، وہیں ان کے شرعی پردے سے بھی محروم کردیاجائے۔
اسی بارے میں مزید جاننے کے لیے کلک کریں:
Discussion about this post