سوشل میڈیا پر دل دہلا دینے والی فوٹیج خاصی وائرل ہوچکی ہے، جو اترپردیش کے شہر کان پور کی ہے، جہاں نہتے شخص پر پولیس اہلکار بدترین لاٹھیاں برسا رہا ہے۔ جبکہ اس مظلوم شخص کے ہاتھ میں بچہ بھی ہے، جو ان لاٹھیوں کی زد میں آیا۔ پولیس اہلکاروں نے معصوم بچے کا بھی کوئی لحاظ نہیں کیا بلکہ اس شخص کو بری طرح تشدد کا نشانہ بنایا۔ جو بار بار یہی کہتا رہا کہ اُس کا کیا قصور ہے۔ دراصل یہ سارا واقعہ اُس وقت پیش آیا جب کان پور کے سرکاری اسپتال کے ملازمین نے تن خواہوں اور دیگر مسائل کے خلاف احتجاج کیا۔ ملازمین نے او پی ڈی کو تالے لگا دیے اور اسپتال کے باہر احتجاج کرنے لگے۔ اس احتجاج میں متعلقہ شخص کا بھائی بھی شامل تھا۔جسے دیکھنے کے لیے وہ پہنچا تھا۔ پولیس نے یہ سمجھی کہ یہ احتجاج پیرا میڈیکل اسٹاف ہے، جبھی لاٹھی چار ج کرکے اسے بری طرح مار ا پیٹا اور اپنے ساتھ وین میں بٹھا کر تھانے بھی لے گئی۔
Shocking scenes in UP.The @kanpurdehatpol raining lathis on a man with a child and then even trying to snatch the wailing kid.Cops claim man-a govt district hospital employee -is a‘regular nuisance maker’and bit the hand of a cop.Even if true, why such barbarism ? pic.twitter.com/dkGns5aA8S
— Alok Pandey (@alok_pandey) December 9, 2021
واقعے کی ویڈیو وائرل ہوئی تو ہر کسی نے اس بے رحمانہ تشدد پر شدید تنقید کی۔ جبھی کان پورکے پولیس حکام کی بھی نیندیں اڑ گئیں، جنہوں نے تشدد کرنے والے اہلکاروں کو معطل کردیا اور واقعے کی مکمل تحقیقات کرانے کا اعلان بھی کیا۔ لیکن اتر پردیش جہاں بھارتیا جنتا پارٹی کے انتہا پسند متعصب یوگی ادتیہ ناتھ کی حکومت ہے، اس ویڈیو کے ذریعے یہ ظاہر کررہا ہے کہ وہاں عام انسان کے لیے سانس لینا بھی کس قدر مشکل ہے۔
Discussion about this post