ایرانی شہر اہواس میں پیش آیا انسانیت سوز واقعہ جہاں 17 سالہ بیوی سفاک شوہر کے ہاتھوں ظلم کی داستان بن گئیں، میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران میں ان دنوں ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہورہی ہے جہاں ایک درندہ صفت شخص کو سڑکوں پر چلتا دیکھا گیا جس کے ہاتھ میں چاقو اور خاتون کا تن سے جدا کیا گیا سر تھا، بتایا جاتا ہے کہ یہ سر اس شخص کی بیوی کا تھا جسے اس نے اپنے بھائی کے ساتھ مل کر قتل کیا تھا۔ ایران کی نیم سرکاری ’ایلنا‘ نیوز ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ اس لرزہ خیز قتل کے 4 گھنٹے بعد دونوں درندہ صفت ملزمان کو گرفتار کیا گیا جہاں دوران تفتیشن دونوں نے اس گھناؤنے جرم کا اعتراف بھی کرلیا ہے۔
Heartbreaking. Today in Iran; This man is holding his 17 yr old wife’s head after beheading her. She had fled to Turkey to be safe but was forced back.
In Iran, a father who beheaded his 14 yr old daughter got 8 yr prison but a woman who removed her hijab got 24 years.#LetUsTalk pic.twitter.com/NIsXm1hhRD— Nilofar Ayoubi (@NilofarAyoubi) February 5, 2022
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس بے رحم قتل کی ممکنہ وجہ گھریلوں ناچاقی ہوسکتی ہے۔ تاہم سوشل میڈیا ہینڈلرز کے مطابق 17 سالہ خاتون نے گھر سے فرار ہوکر ترکی میں پناہ لی تھی جس کے بعد ظالم شوہر ڈرا دھمکا کر بیوی کو واپس ایران لایا اور اپنے بھائی کی مدد سے خاتون کو غیرت کے نام پر قتل کردیا۔ پولیس نے دونوں افراد کی شناخت ظاہر نہیں کی اور نہ ہی انہوں نے قتل کے بارے میں یا ریکارڈنگ سے مزید تفصیلات فراہم کیں۔ دوسری جانب ایرانی پریس کنٹرول اتھارٹی نے اس جرم کی خبر شائع کرنے اور ویڈیو کلپس دکھانے پر ”رکنا” نیوز ایجنسی کو بلاک کرنے کا اعلان کردیا ہے جس کا معاملہ پریس کورٹ پر اٹھایا جائے گا۔
A 17yo female escaped her husband to Turkey. Husband brought her back to Iran and today, he with the help of his brother, decapitated her. The murderer later on paraded the city with her head in his hand.
Islamic laws provide impunity or min jail for "honor killings!”#IranTruth pic.twitter.com/rkQZj0Mhex— IranTrue (@iran_true) February 5, 2022
Discussion about this post