ٹیلی پرومپٹر کے بغیر بھارتی وزیراعظم مودی کی بولتی بند ہوجاتی ہے اس کا اندازہ تو پیر کو اُس وقت ہوگیا تھا جب ورلڈ اکنامک فورم سے خطاب کے دوران ٹیلی پرومپٹر کیا بندہوا کہ مودی جی کے ہاتھ پیر پھول گئے۔ الفاظ ساتھ نہیں دے پائے اور ڈراما بازی یہ کرنے لگے کہ جیسے اُن کی آواز مخاطب تک نہیں پہنچ رہی۔ اپوزیشن نے تو اس جگ ہنسائی پر مودی کو مذاق کا نشانہ بنایا لیکن حکومتی ارکان اور بھارتیا جنتا پارٹی کے لیڈر یہی رونا پیٹتے رہے کہ واقعی ورلڈ اکنامک فورم کے صدر کو مودی جی کی آواز نہیں پہنچ رہی تھی۔ خیر اس واقعے کو 48 گھنٹے بھی گزرے تھے کہ مودی جی نے پھر سے ثابت کردکھایا کہ وہ واقعی ٹیلی پرومپٹر کے بغیر ایک لفظ بھی نہیں بول سکتے۔ بی جے پی کے کارکنوں کو بھاشن دیتے ہوئے وہ یہ بتارہے تھے کہ بھارت میں کس طرح خواتین ترقی کی منزلیں طے کررہی ہیں۔ اب یقینی طور پر کمپوزنگ کی غلطی ہی ہوگی کہ ” پڑھاؤ ” کی جگہ ” پٹاؤ” لکھ دیا گیا۔
Who is the real puppu with teleprompter 😜#BetiBachaoBetiPatao 🙏🏻🤣🤣🤣
— Nandini Sharma 🇮🇳 (@iSharmaNandini) January 20, 2022
مودی جی بھی ٹھہرے لکیر کے فقیر جبھی انہوں نے اس غلطی کو درست کرنے کے بجائے وہی پڑھا جو لکھا تھا یعنی ” بیٹی بچاؤ بیٹی پٹاؤ۔” اب ظاہری بات ہے کہ مودی جی کی اس غلطی پر اور پرومپٹر ریڈر پی ایم ہونے پر ہر کسی نے ایک بار پھر سے اُنہیں آڑے ہاتھوں لیا۔ جن میں اتنی سمجھ بوجھ نہیں کہ وہ غلط الفاظ کو درست انداز میں ادائیگی کرسکیں۔ سوشل میڈیا پر مودی جی کو ” تھری ایڈیٹس” کے ” پپو” سے تشبہیہ دی جارہی ہے

اسی بارے میں مزید پڑھنے کے لیے کلک کریں:
Discussion about this post