اتوار کو ریڈزون پر سخت سیکوریٹی انتظامیہ کا فیصلہ ہوا ہے۔ کسی کارکن کو ریڈ زون میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔ اسلام آباد کی سیکوریٹی کے لیے مختلف صوبوں سے مزید فورس منگوانے کا ارادہ ہے۔ ان میں 1500 ایف سی جوان اور افسران شامل ہیں۔ پنجاب پولیس کے 300 مرد اور 100 خواتین اہلکار کو آج رات طلب کیا جائے گا۔ مخصوص علاقوں میں ڈبل سواری پر بندش لگانے پر بھی غور ہورہاہے جبکہ اتوار کو میٹرو بس سروس بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ریڈ زون کے داخلی راستوں پر اضافی فورس تعینات کی جارہی ہے جبکہ اینٹی رائٹ کٹس اور آنسو گیس شیلز بھی اس فورس کو آج رات مل جائیں گے۔ ریڈ زون کی جانب جانے والے راستوں پر رینجرز اور ایف سی کھڑی ہو گی۔ اہم عمارتوں پر وفاقی پولیس کے ساتھ رینجرز اور ایف سی بھی تعینات ہوگی۔
Discussion about this post