وزیراعظم عمران خان کا لوئردیر میں انتخابی جلسے سے خطاب کے دوران توپوں کا رخ اپوزیشن رہنماوں کی جانب رہا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ وہ شکر ادا کرتے ہیں کہ اپوزیشن نے اُن کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی۔ وہ اب ایک ہی ان سوئنگ سے تینوں اپوزیشن رہنماؤں کی وکٹیں گرائیں گے۔
میں ایک ہی گیند سے 3 وکٹیں گراؤں گا، وزیراعظم عمران خان کا اعلان
#ImranKhan #AwaamWithKaptaan #ReadyForDChowk #Imrankhan #PMIK pic.twitter.com/b7Sz4GOdg0
— Taar.TV (@taar_tv) March 11, 2022
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وہ عدم اعتماد کی تحریک سے ایک دن پہلے ڈی چوک پر بڑے جلسے سے خطاب کرکے بتائیں گے کہ عوام اُن کے کیسے ساتھ ہے۔
انہوں نے ایک مرتبہ پھر بلاول بھٹو زرداری کے تلفظ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب تک وہ سیاست میں رہیں گے، اردو کے نت نئے الفاظ سننے اور سیکھنے کو ملیں گے۔ نواز شریف کا ذکر کرتے ہوئے بولے کہ اُن کی امریکی صدر براک اوبامہ کے سامنے ٹانگیں کانپ رہی تھیں، یہ نواز شریف ہی تھے جنہوں نے مودی کو اپنے گھر کی شادی میں مدعو کیا۔
جنرل باجوہ نے کہا مولانا کو ڈیزل نہ کہنا ۔ میں تو نہیں کہہ رہا، عوام نے ان کا نام ڈیزل رکھ دیا ہے۔ وزیرِ اعظم عمران خان کا لوئر دیر میں جلسے سے خطاب۔#AwaamWithKaptaan #ReadyForDChowk #Imrankhan #PMIK #Taar pic.twitter.com/8iYHuZhpQh
— Taar.TV (@taar_tv) March 11, 2022
اس موقع پر عوام نے جب مولانا فضل الرحمان کو ڈیزل کہہ کر شور مچانا شروع کیا تو وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ابھی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بات ہورہی تھی، انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو ڈیزل نہیں کہنا، لیکن میں کیا کروں، میں تو نہیں کہہ رہا لیکن عوام ہی انہیں ” ڈیزل ” کہہ کر مخاطب کرتی ہے۔
Discussion about this post