پاکستان کے خلاف نفرت اور زہریلا پروپیگنڈا کرنے والی انتہا پسند بھارتیوں کو پھر منہ کی کھانی پڑ گئی، فاسٹ بالر حسن علی کو دھمکی دینے کا جھوٹ پکڑا گیا۔حسن علی کی بھارتی بیوی سامعہ آرزو نے ہی سچ سے پردہ اٹھا دیا، سیمی فائنل میں حسن علی کے کیچ ڈراپ کرنے کے بعد بے بنیاد الزامات کی تیر برسانے والے بھارتیوں نے چلی تھی گھناؤنی سازش،حسن علی کو اہل تشیع قرار دے کر یہ جھوٹ پھیلانا شروع کردیا کہ پاکستان میں اُن کے خلاف مورچہ بنادیا گیا ہے۔ حقیقت تو یہ تھی کہ پاکستانی فاسٹ بالر سے اظہار یکجہتی کے لیے پورا پاکستان اُن کے ساتھ کھڑا تھا۔ بھارتی سوشل میڈیا بوٹس کے کلیجے کو پھر بھی ٹھنڈک نہیں پہنچی جو گزشتہ 36گھنٹوں سے جھوٹ بس جھوٹ کا راگ الاپ رہا ہے۔
سوشل میڈیا پر یہ حسن علی کی اہلیہ سامعہ آرزو کے جعلی اکاؤنٹ سے یہ ٹوئٹ بھی کیا گیا کہ سیمی فائنل ہارنے کے بعد اُنہیں دھمکیاں دی جارہی ہیں۔بیٹی کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ یعنی بھارتیوں نے وہی سفاکانہ اور بے رحمانہ چال چلی جو اپنے کپتان ویرات کوہلی کے خلاف رچائی گئی تھی۔
بھارتی ریاست ہریانہ سے تعلق رکھنے والی سامعہ آرزو کا بھی یہ بے بنیاد پروپیگنڈا دیکھ کر صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا۔ جنہوں نے انسٹا گرام پر پیغام چھوڑا کہ بے بنیاد باتیں اور افواہیں پھیلائی جارہی ہیں۔پاکستانی قوم اور پرستار حسن علی کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہیں، حسن علی اور بیٹی کو کوئی دھمکیاں نہیں مل رہیں۔ اس شرانگیزی اور زہریلے پروپیگنڈے میں کوئی سچائی نہیں۔
سامعہ آرزو نے اپنے ہی بھارتیوں کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے لکھا کہ جس ٹوئٹر اکاؤنٹ سے یہ فساد برپا کیا جارہا ہے وہ اُن کے نام سے جعلی اکاؤنٹ ہے۔ اب سامعہ آرزو کی اس وضاحت کے بعد انتہا پسند اور متعصب بھارتیوں کو سانپ سونگ گیاہے۔جو چاہتے تھے کہ پاکستان میں فرقہ وارانہ فساد ہو۔ جو یہ نہیں جانتے تھے کہ جب یہ گیارہ کھلاڑی، گرین شرٹس پہن لیتے ہیں تو یہ گیارہ کھلاڑی نہیں بلکہ پاکستان کی شان، پہچان اور وقار کے ساتھ ساتھ سفیر بن کر میدان میں اترتے ہیں۔
Discussion about this post