سپریم کورٹ نے ڈپٹی اسپیکر پنجاب دوست مزاری کی رولنگ کے خلاف پرویز الہٰی کی درخواست پر فیصلہ سنادیا۔ عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کالعدم قرار دی۔ جس کے نتیجے میں پرویز الہٰی 186 ووٹ حاصل کرکے پنجاب کے نئے وزیراعلیٰ منتخب ہوگئے ہیں۔جبکہ حمزہ شہباز 179 ووٹ کی بنا پر اب وزیراعلیٰ نہیں رہے۔ عدالت عظمیٰ کا کہنا تھا کہ گورنر پنجاب آج رات ہی 11 بجے پرویزالہٰی سے حلف لیں اور اگر گورنر پنجاب دستیاب نہ ہوں تو صدر مملکت یہ ذمے داری ادا کریں۔ سپریم کورٹ نے 11 صفحات پر یہ فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر نے ۤآئین کو سبوتاژ کیا۔
حمزہ شہباز نے بطور وزیراعلیٰ جو بھی تقرریاں کی ہیں وہ اب کالعدم قرار دی گئی ہیں۔ یاد رہے کہ 22 جولائی کو وزیراعلیٰ پنجاب کا انتخاب ہوا تھا۔ جس میں تحریک انصاف اور قاف لیگ کے مشترکہ امیدوار پرویز الہیٰ نے 186 جبکہ حکومتی اتحاد کے امیدوار حمزہ شہباز نے 179 ووٹ حاصل کیے تھے۔ ڈپٹی اسپیکر دوست مزاری نے اس مرحلے پر قاف لیگ کے 10 ووٹ مسترد کردیے تھے۔ جن کا کہنا تھا کہ یہ ووٹ اس لیے رد کیے جارہے ہیں کہ قاف لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے ارکان کو پابند کیا ہے کہ وہ پرویز الہیٰ کو ووٹ نہیں دیں گے۔ جس پر پرویز الہیٰ نے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا تھا۔
Discussion about this post