صدر پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کے معاملے پر تین یا 5 ججوں کے پینل کا فیصلہ شائد انصاف سے متعلق قابل فبول نہ ہوگا۔ اسی لیے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس معاملے پر فل کورٹ بینچ سماعت کرے ۔ مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کو حکومت کرنے دیں۔حکومت نے اس نظام کو چیلنج کے طور پر قبول کیا ہے۔ ان کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کا معاملہ فوری عدالت لے جانا باعث تشویش ہے۔ یاد رکھا جائے کہ آخؒری فیصلہ پارٹی سربراہ کا ہوتا ہے، باقی سب ان کے ماتحت ہیں۔ مونس الہٰی نے چوہدری شجاعت کے خط کے بعد خود اعلان کیا کہ وہ ہار چکے ہیں۔ مونس تو فوری طور پر خط کا معنی سمجھ گئے لیکن حیرت ہے کہ عدالت عظمیٰ کہتی ہے کہ معاملہ سمجھ نہیں آرہا۔ ہم سمجھتے ہیں کہ عدالت کا وقار بحال رہے اور فیصلوں کو ہر شخص دل و جان سے قبول کرے۔ اپنے آئینی و قانونی ماہرین کو درخواست دینے کے لیے ہدایت دے دی ہے۔ مولانا فضل الرحما کا مزید کہنا تھا کہ ماضی میں جو فیصلے لیے گئے کہیں بھی سوال نہیں اٹھایا گیا۔ ریاست بیرونی دشمن کے ہاتھوں نہیں اپنے اداروں کی سیاسی مداخلت کی وجہ سے کمزور ہورہی ہے۔
Discussion about this post