ملک بھر میں مون سون کا طاقتور اسپیل جاری ہے، گزشتہ روز ہوئی موسلادھار بارشوں سے اسلام آباد، راولپنڈی اور کوئٹہ سمیت مختلف شہروں میں صورتحال سنگین ہوگئی، سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں، نشیبی علاقے زیرآب آگئے، برساتی نالیں بپھر گئے جس کے بعد حکومتی اداروں کی دوڑیں لگ گئی ہے لیکن ان موسلادھار بارشوں کے موسم میں ایک عام شہری کی کیا ذمہ داریاں ہیں؟ انہیں کونسی احتیاطی تدابیر اپنانی چاہیے؟ اسی سلسلے میں ’تار‘ کچھ اہم معلومات اور احتیاطی تدابیر سے آپ کو آگاہ کررہا ہے۔
بارش کے دوران احتیاط
کوشش کریں کہ طوفانی بارشوں کے دوران گھر سے باہر نہ نکلیں اور غیرضروری سرگرمیوں کو ترک کردیں، کسی بھی ہنگامی حالت میں گھر سے نکلنے کی صورت میں اپنے ساتھ چھتری، موبائل فون، ٹارچ، ایک عدد اضافی شرٹ یا قمیض، اضافی پیٹرول اور فرسٹ ایڈ باکس لازمی رکھیں، موبائل فون رکھتے ہوئے یہ ضرور یاد رکھیں کہ فون میں بیلنس ضرور ہو اور موبائل فون چارج ہو۔ بجلی کے کھمبوں سے دور رہیں۔ انہیں چھونے کی غلطی ہرگز نہ کریں، کسی کے گھر جانے پر ڈور بیل نہ بجائے، زمین پر گرے بجلی کے تاروں سے دور رہیں، درختوں اور سائن بورڈ کے قریب بھی ہرگز نہ کھڑے ہوں کیونکہ تیز ہواؤں کے باعث وہ آپ پر گرسکتے ہیں اور آپ کو جانی نقصان اٹھانا پڑسکتا ہے۔ اگر بارش کا پانی گھروں میں داخل ہوجائے تو برقی آلات والی چیزوں کو بالائی منزل پر رکھ دیں، فریج، اے سی، ٹی وی کے سوئچ کو بند رکھیں ورنہ شارٹ سرکٹ ہونے کا خدشہ ہوسکتا ہے۔ بارش کو دیکھ کر بے قابو ہونے والے بچوں کا خاص خیال رکھیں، گرج چمک کے موقع پر انہیں کھلی جگہ نہ کھڑا ہونے دیں، بجلی کی تاروں اور ساکٹس سے دور رکھیں۔ گھروں کے باہر بچوں کو بارش میں زیادہ نہ جانے دیں پانی میں کسی بھی قسم کا کرنٹ جان کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔
گاڑی والے حضرات یہ باتیں یاد رکھیں
برسات کے موسم میں دفاتر جانے والے حضرات کو سب سے زیادہ پریشانی اٹھانی پڑتی ہے، ان حضرات کو چاہیے کہ سفر شروع کرنے سے پہلے بارش رکنے کا انتظار کریں، گاڑی یا موٹر سائیکل پر سوار ہونے سے پہلے پیٹرول اور سی این جی کو بھی ضرورت کے تحت فل رکھیں، گاڑی میں کسی بھی قسم کی خرابی ہے تو ہرگز سفر نہ کریں کیونکہ بیچ راستے میں گاڑی بند بھی ہوسکتی ہے، گاڑی کی رفتار دھیمی اور آہستہ رکھیں، تاکہ سڑک پر کوئی گڑھا یا مین ہول کھلا ہوگا تو تیز رفتاری کے باعث آپ بری طرح اس میں پھنس سکتے ہیں۔ دوسری گاڑیوں کے درمیان فاصلہ رکھیں تاکہ کسی بھی حادثے کا شکار نہ ہوجائے۔
بیماریوں سے بچے
موسم برسات اپنے ساتھ مختلف بیماریوں کو بھی اپنے ساتھ لیکر آتا ہے، ان حالات میں نکاسی آب کا موثر انتظام کریں۔ گلی محلے اور گھروں سے باہر جمے پانی میں مٹی کا تیل ڈالیں تاکہ ملیریا ٹائیفائیڈ جیسی بیماریاں نہ پلنے پائیں۔ گھروں میں کھڑکی دروازے بند رکھیں، جراثیم کش اسپرے کا چھڑکاؤ کریں کیونکہ بارشوں کے موسم میں مکھیاں اور مچھروں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے جو بیماری کی سب سے بڑی وجہ سمجھی جاتی ہے جبکہ نزلہ بخار سے بچنے کیلئے پانی کو ابال کر پیئے، یخنی، سوپ، سبز چائے، پھل اور سبزیوں کو اپنی غذا کا حصہ بنالیں کیونکہ صحت اچھی ہوگی تو موسم کا لطف بھی دوبالا ہوگا۔
Discussion about this post